رسائی کے لنکس

آرمی ایکٹ میں ترمیم وفاقی کابینہ سے منظور


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان میں وفاقی کابینہ نے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔ ترمیمی بل منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

آرمی ایکٹ میں کی جانے والی نئی ترمیم میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا طریقہ کار وضع کر دیا گیا ہے۔

آرمی ایکٹ میں ترمیم تین سروسز چیفس اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے لیے ہوں گی۔

ایکٹ میں آرمی چیف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف، ایئر چیف اور نیول چیف کی مدت ملازمت، ان کی تنخواہوں اور مراعات سمیت دیگر معاملات بھی طے کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے قانون میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کوئی شق نہ ہونے پر موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو چھ ماہ کی توسیع دیتے ہوئے آئندہ چھ ماہ میں پارلیمان کو قانون سازی کا حکم دیا تھا۔

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق ترمیمی بل اب قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت سے متعلق 43 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا تھا جسے جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا تھا۔ اس فیصلے میں اس وقت کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے دو صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ بھی تحریر کیا تھا۔

سابق چیف جسٹس نے اپنے اضافی نوٹ میں 1616 میں چیف جسٹس آف انگلینڈ کے فیصلے کا ریفرنس دیتے ہوئے لکھا تھا کہ آرمی چیف کی ملازمت کے قواعد بنانے سے بہت سی تاریخی غلطیوں کو درست کیا جا سکتا ہے۔ قواعد بنانے سے عوام کے منتخب نمائندوں کا اقتدار اعلیٰ مضبوط ہو گا۔

چیف جسٹس نے مزید لکھا تھا کہ "آپ جس قدر بھی طاقت ور کیوں نہ ہوں قانون آپ سے بالاتر ہے۔ آرمی چیف کے آئینی عہدے کی مدت کو ریگولیٹ کیے بغیر نہیں چھوڑا جا سکتا۔"

XS
SM
MD
LG