رسائی کے لنکس

پی ٹی ایم کا احتجاج کور کرنے پر صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج


پشتون تحفظ تحریک کے سربراہ منظور پشتین ایک جلسے سے خطاب کر رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)
پشتون تحفظ تحریک کے سربراہ منظور پشتین ایک جلسے سے خطاب کر رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)

صحافی سیلاب محسود کے بقول ان کا جرم صرف یہ ہے کہ اُنہوں نے پختون تحفظ تحریک کے احتجاجی مظاہرے میں اس کی رپورٹنگ کرنے کی غرض سے شرکت کی تھی۔

خیبر پختونخوا کے جنوبی شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس نے دو سینئر صحافیوں کے خلاف پختون تحفظ تحریک (پی ٹی ایم) کے احتجاجی مظاہرے میں شرکت اور اس کی رپورٹنگ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

دونوں صحافیوں کا تعلق جنوبی وزیرستان سے ہے لیکن وہ گزشتہ کئی سال سے ڈیرہ اسماعیل خان شہر میں رہائش پذیر ہیں اور مختلف بین الاقوامی اور قومی ذرائع ابلاغ کے لیے اسی شہر سے پیشہ ورانہ خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

ڈیر ہ اسماعیل خان پولیس کے ایک افسر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں صحافیوں سیلاب محسود اور ظفر وزیر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی تصدیق کی ہے. لیکن اُنہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے معذرت کی۔

سینئر صحافی اور 'ٹرائبل یونین آف جرنلسٹس' کے بانی سیلاب محسود نے وائس آف امریکہ کے ساتھ بات چیت میں اپنے اور ظفر وزیر کے خلاف مقدمہ درج ہونے کی تصدیق کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا جرم صرف یہ ہے کہ اُنہوں نے پختون تحفظ تحریک کے احتجاجی مظاہرے میں اس کی رپورٹنگ کرنے کی غرض سے شرکت کی تھی۔

خیبر یونین آف جرنلسٹس کے صدر سیف الاسلام سیفی نے دونوں صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ صحافی اپنے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر احتجاج کریں گے۔

ان کے بقول دونوں صحافیوں نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت اور اس کی رپورٹنگ کرکے پیشہ ورانہ ذمہ داریاں پوری کی ہیں اور کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔

واضح رہے کہ پاکستانی میڈیا پختون تحفظ تحریک اور اس کی سرگرمیوں کو بالکل کوریج نہیں دیتا جسے پی ٹی ایم کے حامی اور رہنما ریاستی اداروں کے جبر اور دباؤ کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔

پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے گزشتہ ہفتے اپنی ایک پریس کانفرنس میں پی ٹی ایم کی سرگرمیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی ایم وہ حد عبور نہ کرے جس کے بعد حالات پر قابو پانے کے لیے ریاست کو اپنی طاقت استعمال کرنا پڑے۔

اپنی اس پریس کانفرنس میں فوج کے ترجمان نے صحافیوں کو یہ مشورہ بھی دیا تھا کہ وہ ملک کے مفاد میں چھ ماہ تک صرف مثبت خبریں دیں۔

دریں اثنا پختون تحفظ تحریک کے سربراہ منظور پشتین کے بلوچستان میں داخلے پر پابندی اور انہیں کوئٹہ ایئرپورٹ سے واپس بھیجنے کے خلاف پشاور اور خیبر پختونخوا کے دیگر شہروں اور قصبوں میں منگل کو پی ٹی ایم کے حامیوں اور کارکنوں نے مظاہرے کیے۔

XS
SM
MD
LG