رسائی کے لنکس

چین نے جیشِ محمد کے نائب سربراہ کو دہشت گرد قرار دینے کی قرارداد ویٹو کر دی


بدھ کو سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چین نے بھارت اور امریکہ کی اس مشترکہ قرارداد پر رائے شماری کے بجائے اسے ویٹو کردیا۔
بدھ کو سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چین نے بھارت اور امریکہ کی اس مشترکہ قرارداد پر رائے شماری کے بجائے اسے ویٹو کردیا۔

چین نے کالعدم جیشِ محمد کے نائب سربراہ مفتی عبدالرؤف کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی قرارداد کو سیکیورٹی کونسل میں ویٹو کر دیا ہے۔

بدھ کو سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چین نے بھارت اور امریکہ کی اس مشترکہ قرارداد پر رائے شماری کے بجائے اسے ویٹو کردیا۔

بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں چین کے اس اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شواہد کے باوجود کسی شخص یا تنظیم کو دہشت گرد قرار دینے کی تجویز کو سلامتی کونسل میں روک دینا اس عالمی ادارے کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔

مفتی عبدالرؤف جیش محمد کے نائب سربراہ اور تنظیم کے بانی مسعود اظہر کے بھائی ہیں۔ بھارتی حکومت یہ الزام عائد کرتی رہی ہے کہ جیشِ محمد بھارتی کشمیر میں پرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہے۔

سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کے ذریعے بھارت اور امریکہ انہیں عالمی دہشت گرد قرار دلوا کر ان کے بیرون ملک سفر پر پابندی اور اثاثے منجمد کروانا چاہتے تھے۔

یہ قرارداد ایسے وقت میں پیش کی گئی جب حال ہی میں امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورۂ تائیوان کے بعد بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات میں تناؤ پایا جاتا ہے۔اس معاملے پر پاکستان نے چین کی 'ون چائنا' پالیسی کی مکمل حمایت جب کہ بھارت نے اس پر خاموشی اختیار کی تھی۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ چین نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں مقیم شدت پسند جماعتوں کے رہنماؤں کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی کوششوں کو التوا میں ڈالا ہو۔ ماضی میں حافظ سعید اور مسعود اظہر کے معاملے پر بھی چین نے اسی قسم کی پالیسی اپنائی تھی۔

اس سے قبل رواں سال جون میں چین نے عبدالرحمان مکی جو کہ لشکرِ طیبہ کے سربراہ اور بھارت کے مطابق ممبئی بم دھماکوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کے برادر نسبتی ہیں کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی قرارداد کو بھی التوا میں ڈال دیا تھا۔

پاکستان کا ردِعمل

اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین چاہتے ہیں کہ سلامتی کونسل میں دہشت گرد تنظیموں اور رہنماؤں پر پابندی کے حوالے سے منصفانه اور بلا امتیاز حکمتِ عملی اپنائی جائے نہ کہ یکطرفہ اقدامات لیے جائیں۔

سلامتی کونسل میں مفتی عبدالرؤف پر پابندی کی قرارداد کو التوا میں ڈالنے کے چین کے اقدام پر وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا دہشت گردی کے سوال پر ہمارا نقطۂ نظر بہت سنجیدہ ہے کہ موجودہ دور کے اصل مسائل اور خطرات سے نمٹا جانا چاہیے۔

منیر اکرم کہتے ہیں کہ اسلام آباد اور بیجنگ چاہتے ہیں کہ تمام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے، جیسا کہ تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، داعش خراسان، ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ وغیرہ جیسی تنظیمیں بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان یہ سمجھتا ہے کہ بھارت کا صرف ایک مقصد ہے کہ کسی نہ کسی طریقے سے پاکستان کو بدنام کیا جائے جس میں وہ اب تک ناکام رہا ہے۔

پاکستان اور چین کے درمیان متعدد بار سفارتی سطح پر اس اتفاقِ رائے کا اظہار کیا جاتا رہا ہے کہ دونوں ملک ایک دوسرے کے باہمی مفادات کا خیال رکھتے ہوئے اقوامِ متحدہ اور عالمی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کریں گے۔

بھارت کا مؤقف

اقوامِ متحدہ میں بھارت کی مستقل مندوب روچیرا کمبوج نے کہا کہ یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ دنیا کے انتہائی بدنام ترین دہشت گردوں کے خلاف حقیقی اور ناقابل تردید شواہد کے باوجود ان کو بلیک لسٹ کرنے کی تجویز کو التوا میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شواہد کے باوجود کسی کو دہشت گرد قرار دینے کی تجویز کو کوئی مناسب دلیل پیش کیے بغیر التوا میں رکھنے اور اس میں رخنہ ڈالنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

'کیس کے جائزے کے لیے وقت درکار ہے'

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' نے چینی مشن کے ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس قرارداد کو التوا میں اس لیے ڈالا گیا ہے کیوں کہ چین کو اس کیس کا جائزہ لینے کے لیے مزید وقت درکار تھا۔

ترجمان نے کہا کہ یہ التوا کمیٹی کے وضع کردہ اصولوں کے مطابق اپنایا گیا ہے اور اس قسم کی متعدد درخواستوں پر کمیٹی کے ممبران کی طرف سے کافی تعداد میں التوا رکھے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ چین سلامتی کونسل کا مستقل رکن ہے اس لیے اس کے پاس ویٹو کا حق ہے اور سلامتی کونسل میں کسی قراردار کی منظوری کے لیے مستقل اور غیر مستقل تمام 15 اراکین کا متفق ہونا ضروری ہے۔

مفتی عبدالرؤف کو پاکستان نے 2019 میں بھارت کی جانب سے پاکستان کو پلوامہ حملے کے بارے میں بھیجے گئے ڈوزیئر کے بعد حراست میں لے لیا تھا۔ خیال رہے کہ جیشِ محمد نے ہی پلوامہ میں بھارت کے نیم فوجی اہلکاروں کی بس پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں 40 سے زیادہ اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

مفتی عبدالرؤف زیادہ منظر عام پر نہیں رہے لیکن مولانا مسعود اظہر کے نظر بند کیے جانے کے بعد جماعت کو متحرک رکھنے میں ان کا کردار اہم بتایا جاتا ہے۔

'چین سلامتی کونسل میں ہمیشہ پاکستان کی آواز بنا'

پاکستان اور چین کے درمیان متعدد بار سفارتی سطح پر اس اتفاقِ رائے کا اظہار کیا جاتا رہا ہے کہ دونوں ملک ایک دوسرے کے باہمی مفادات کا خیال رکھتے ہوئے اقوامِ متحدہ اور عالمی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کریں گے۔

پاکستان چین تعلقات پر کام کرنے والا اسلام آباد کے تھنک ٹینک پاکستان چین انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفی حیدر سید کہتے ہیں کہ چین اور پاکستان کا رشتہ دونوں ملکوں کے باہمی بنیادی مفادات کے تحفظ کی بنیاد پر کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ چین اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل میں پاکستان کی آواز بنا ہے بلکہ ماضی میں بھی بھارت اور امریکہ کی جانب سے لائی گئی ایسی قراردادوں کو تاخیر، التوا یا ویٹو کرتا رہا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ سلامتی کونسل جیسے فورم کو استعمال کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش رہی ہے کہ پاکستان کی سرزمین ہمسایہ ممالک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بیانیے کو عالمی فورمز پر آگے بڑھانے کی بھارت کی کوششوں کی چین نے ہمیشہ مخالفت کی ہے۔

مصطفی حیدر سید کہتے ہیں کہ پاکستان بھی چین کے بنیادی مفادات کا تحفظ کرتا ہے جیسے کے نینسی پلوسی کے حالیہ دورۂ تائیوان پر پاکستان نے واضح اور دو ٹوک موقف اختیار کیا اور اسی طرح سنکیانگ اور ہانگ کانگ کے معاملے پر 'ون چائنا' پالیسی کی حمایت کرتا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG