رسائی کے لنکس

بودھ بھکشوؤں کے خلاف طاقت کا استعمال روکا جائے: جلاوطن تبتی حکومت


بودھ بھکشوؤں کے خلاف طاقت کا استعمال روکا جائے: جلاوطن تبتی حکومت
بودھ بھکشوؤں کے خلاف طاقت کا استعمال روکا جائے: جلاوطن تبتی حکومت

بیان میں بین الاقوامی کمیونٹی سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بودھ خانقاہ کے خلاف طاقت کا استعمال روکنے اور گرفتار بھکشوؤں کی رہائی کے لیے چین پر اپنا اثر ورسوخ استعمال کرے ۔

جلاوطن تبتی حکومت کی کابینہ نے تبتیوں کی ایک بڑی خانقاہ پر چینی سیکیورٹی فورسز کی پکڑدھکڑ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وہاں نسل کشی جیسی صورت حال پیدا ہونے کے خطرے کا اظہار کیا ہے ۔

ہفتے کو جاری کیے گئے ایک بیان میں مرکزی تبتی کونسل کے ایک عہدے دار نے کہا کہ چینی پولیس نے جمعرات کی شب سیچوان صوبے کے تبتی اکثریتی علاقے میں واقع بودھ عبادت گاہ کرتی میں اکھٹے ہونے والے بھکشوؤں کو بری طرح مارا پیٹا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کی تنظیم نے 300 بھکشوؤں کو پولیس سے بچانے کی کوششیں کررہی ہے، جنہیں وہ فوجی ٹرکوں میں ڈال کر وہاں سے لے گئے تھے۔

کابینہ کا کہناہے کہ خانقاہ میں اکھٹے ہونے والے زیادہ تر افراد عمر رسیدہ اور بوڑھے تبتی تھے اور یہ کہ ان میں سے دو افراد مارپیٹ کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوگئے تھے۔

بیان میں بین الاقوامی کمیونٹی سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بودھ خانقاہ کے خلاف طاقت کا استعمال روکنے اور گرفتار بھکشوؤں کی رہائی کے لیے چین پر اپنا اثر ورسوخ استعمال کرے ۔

جلاوطن تبتی حکومت نے اپنے بیان میں یہ بھی کہاہے کہ وہ اگلے ہفتے انسانی حقوق کے سلسلے میں چین اور امریکہ کے درمیان ہونے والی سالانہ کانفرنس میں یہ مسئلہ بھی اٹھائے۔

امریکی وزارت خارجہ نے پچھلے ہفتے کہا تھا کہ چین کی جانب سے بھکشوؤں کا مظاہرہ روکنےکے لیے خانقاہ پر طاقت کا استعمال مذہبی آزادیوں اور انسانی حقوق سے متصادم تھا۔

چین کی وزارت خارجہ نےاپنے ردعمل میں خانقاہ کے علاقے میں صورت حال کو معمول کے مطابق قرار دیتے ہوئے امریکی بیان کو غیرذمہ دارانہ قرار دیاتھا۔

XS
SM
MD
LG