رسائی کے لنکس

کرونا وائرس: اگلے دو ہفتے امریکہ پر بھاری ہیں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

نیویارک کے گورنر اینڈیو کومو نے ہفتے کے روز کرونا وائرس کے نیویارک پر بدترین حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہاں وائرس کا پہلا کیس صرف 30 دن پہلے سامنے آیا تھا، لیکن اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پوری عمر اس کے خلاف لڑتے ہوئے گزر گئی ہے۔

نیویارک امریکہ میں کرونا وائرس کی سب سے متاثرہ ریاست بن گئی ہے جہاں 4150 سے زیادہ افراد اپنی زندگیاں ہار چکے ہیں اور متاثرین کی تعداد سوا لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔ صحت عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صورت حال مزید ابتر ہونے جا رہی ہے، نہ صرف نیویارک میں، بلکہ پورے امریکہ میں حالات مزید بگڑ جائیں گے۔

نیویارک کے گورنر کومو نے کہا ہے کہ اگلے سات روز میں ریاست میں کرونا وائرس کی وجہ سے صحت کی خراب تر صورت حال اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گی۔ دوسری جانب امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس وائرس کی وجہ سے اگلے دو ہفتے امریکہ کے لیے انتہائی سخت ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بہت زیاد اموات کا سامنا کرنے جا رہے ہیں۔

امریکہ کے اسپتالوں پر کرونا وائرس کی وجہ سے بڑا دباؤ ہے۔ وہ یہ اپیل کر رہے ہیں کہ انہیں مریضوں کے لیے وینٹی لیٹرز اور ڈاکٹروں اور طبی عملے کے لیے حفاظتی ساز و سامان فراہم کیا جائے تاکہ وہ خود کو وائرس سے محفوظ رکھ سکیں۔

نیویارک کو ہفتے کے روز چین سے ایک ہزار وینٹی لیٹرز موصول ہوئے ہیں جس پر گورنر کومو نے کہا ہے کہ یہ ہمارے لیے ایک بڑی مدد ہے۔ اس سے بہت فرق پڑے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت نیویارک میں وائرس کے خلاف لڑائی میں 85000 رضاکار حصہ لے رہے ہیں اور وہ ایک حکم نامے پر دستخط کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت میڈیکل کالجوں کے اس موسم بہار میں گریجوایٹ ہونے والے اسٹوڈنٹس قبل از وقت گریجوایٹ ہو کر پریکٹس شروع کر سکیں گے۔

بعض امریکی ریاستیں وائٹ ہاؤس پر اس بارے میں تنقید کر رہی ہیں کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے وائرس کے خلاف لڑنے کے لیے کوئی یکساں پالیسی نہیں بنائی اور مہلک وبا کے خلاف تمام معاملات ریاستوں کی صوابدید پر چھوڑ دیے ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ وائٹ ہاؤس کو چین میں کرونا وائرس پھوٹ پڑنے کی پہلی سرکاری اطلاع تین جنوری کو مل گئی تھی، لیکن انتظامیہ نے اس عالمگیر وبا کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کرنے میں 70 دن لگا دیے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر وائرس سے بچاؤ کے انتظامات پہلے کر لیے جاتے تو اس کا ہدف بننے والے امریکیوں کی تعداد کہیں زیادہ کم ہوتی۔

XS
SM
MD
LG