رسائی کے لنکس

عمران خان ایس ایس پی عصمت اللہ تشدد کیس میں بری


عمران خان صحافیوں سے گفتگو کر رہے ہیں (فائل فوٹو)
عمران خان صحافیوں سے گفتگو کر رہے ہیں (فائل فوٹو)

عمران خان عدالت میں پیش ہوئے تو جج نے صرف یہ کہہ کر فیصلہ سنایا کہ ٹھیک ہے، آپ بری ہیں۔ جس پر عمران خان نے کہا "آپ کا بہت شکریہ۔"

اسلام آباد کی ایک عدالت نے پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کو سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو کو 2014ء کے دھرنے کے دوران مشتعل ہجوم کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے سے متعلق مقدمے میں بری کردیا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان جمعے کی صبح اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے ایس ایس پی تشدد کیس میں عمران خان کی جانب سے دائر بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں بری کردیا۔

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 13 اپریل کو عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ کیس کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

جب عمران خان عدالت میں پیش ہوئے تو جج نے صرف یہ کہہ کر فیصلہ سنایا کہ ٹھیک ہے، آپ بری ہیں۔ جس پر عمران خان نے کہا "آپ کا بہت شکریہ۔"

اسلام آباد میں 2014ء میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے دھرنے کے دوران مشتعل افراد نے یکم ستمبر کو پی ٹی وی کے ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کردیا تھا جس کی وجہ سے پی ٹی وی نیوز اور پی ٹی وی ورلڈ کی نشریات کچھ دیر کے لیے معطل ہوگئی تھیں۔

حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں تقریباً 70 افراد کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس، پی ٹی وی اور سرکاری املاک پر حملوں اور کارِ سرکار میں مداخلت کے الزام کے تحت انسدادِ دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔

مشتعل مظاہرین نے اسلام آباد کے ریڈ زون میں توڑ پھوڑ کے دوران اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو کو بھی شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے مقدمے میں دیگر ملزمان کے علاوہ عمران خان کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔

مقدمات کی سماعت کے دوران مسلسل غیر حاضری پر عدالت نے عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے وارنٹ گرفتاری اور جائیداد ضبط کرنے کے احکامات بھی جاری کیے تھے۔

بعد ازاں 14 نومبر 2017ء کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کی ایس ایس پی تشدد کیس سمیت چار مقدمات میں ضمانت منظور کرلی تھی۔

اپنی بریت کا فیصلہ سننے کے بعد عمران خان نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک ایسے مقدمے میں ملوث کیا گیا تھا جو ان کے بقول غیر جمہوری تھا۔

انہوں نے کہا کہ جب تحریک انصاف حکومت میں آئے گی تو ہم اس قانون کے غلط استعمال کو ختم کریں گے جو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔

عمران خان نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے ادارے تباہ کرکے ملک پر ظلم کیا ہے، سندھ میں زرداری اور پنجاب میں شریک ہیں اور انہوں نے جو حرکتیں کی ہیں وہ آمریت میں ہوتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG