شام کے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ داعش نے قریتین کے قصبے میں حکومتی فورسز کے شکست کھا کر پسپا ہونے سے پہلے 128 عام شہریوں کو ہلاک کر دیا۔
سرکاری فوجیوں اور اس کے اتحادی ملیشیاؤں نے شام کے صوبے حمص کےقصبے قریتین کا کنٹرول ہفتے کے روز داعش کے جنگجوؤں سے واپس لے لیا۔
یہ قصبہ تین ہفتوں تک داعش کے قبضے میں رہا تھا۔
برطانیہ میں قائم شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے گروپ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے پیر کے روز کہا ہے کہ انہوں نے قصبے میں ہونے والی ہلاکتوں کے دستاویزی شواہد اکھٹے کیے ہیں۔
گروپ نے داعش نے عام شہریوں پر صدر بشار الاسد کی حکومت سے تعاون کا الزام لگا کر انہیں قتل کیا۔
گروپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ قصبے میں زیادہ تر ہلاکتیں داعش کے کنٹرول کے آخری دنوں میں ہوئیں۔