رسائی کے لنکس

امریکہ: دو سال کے دوران پیش آںے والے فائرنگ کے واقعات


حالیہ برسوں میں امریکہ میں فائرنگ کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ (فائل فوٹو)
حالیہ برسوں میں امریکہ میں فائرنگ کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ (فائل فوٹو)

امریکہ میں عوامی مقامات، عبادت گاہوں، تعلیمی اداروں یا تفریحی سرگرمیوں کے دوران فائرنگ کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔ گزشتہ دو سال کے دوران امریکہ کے مختلف شہروں میں فائرنگ کے واقعات میں متعدد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

تازہ ترین واقعات ہفتے اور اتوار کو رونما ہوئے جن میں امریکی ریاستوں ٹیکساس اور اوہائیو میں 29 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

ذیل میں گزشتہ دو سالوں کے دوران پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات کا احوال بتایا جا رہا ہے۔

ورجینیا: 31 مئی 2019

امریکہ کی ریاست ورجینیا میں ایک سرکاری عمارت میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے تھے۔

حملہ آور کو ڈی وائن کریڈوک کے نام سے شناخت کیا گیا ہے، جو بلدیہ کا ایک سابق ملازم تھا۔

حملہ آور نے ورجینیا بیچ نامی شہر کی بلدیہ کے دفتر میں ملازمین پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ جوابی فائرنگ میں حملہ آور مارا گیا۔

امریکی صدر کے ناقدین بڑھتے ہوئے واقعات کو صدر ٹرمپ کی ناقص پالیسیوں کا شاخسانہ قرار دے رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)
امریکی صدر کے ناقدین بڑھتے ہوئے واقعات کو صدر ٹرمپ کی ناقص پالیسیوں کا شاخسانہ قرار دے رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)

الینوائے: 15 فروری 2019

امریکی ریاست الینوائے کے شہر ارورا کے ایک صنعتی گودام میں ایک مسلح شخص نے اچانک اپنے ساتھیوں پر فائرنگ کر دی۔ جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پانچ اہل کار زخمی ہوئے۔ فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور بھی مارا گیا۔

مسلح شخص 45 برس کا گیری مارٹن تھا جو اس صنعتی کمپلیکس کا ہی ایک ملازم تھا۔

کیلی فورنیا: 7 نومبر 2018

ریاست کیلی فورنیا کے علاقے تھاؤزینڈ اوکس کے ایک بار میں آئن ڈیوڈ لونگ نامی شخص نے فائرنگ کر کے 12 افراد کو قتل کر دیا۔

حملہ آور سابق فوجی اور 2010، 2011 کے درمیان افغانستان میں تعینات بھی رہا تھا۔

بعدازاں اس نے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا۔

پنسلوینیا: 27 اکتوبر 2018

پنسلوینیا کے شہر پٹس برگ میں ہونے والی یہودیوں کی مذہبی تقریب کے دوران حملہ آور رابرٹ بوورز کی فائرنگ سے 11 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

اس حملے کو امریکی تاریخ میں یہودیوں پر ہونے والے بڑے حملوں میں سے ایک قرار دیا گیا تھا۔

فائرنگ کے واقعات میں یہودیوں کی عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ (فائل فوٹو)
فائرنگ کے واقعات میں یہودیوں کی عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ (فائل فوٹو)

میری لینڈ: 28 جون 2018

امریکہ کی ریاست میری لینڈ کے ایک اخبار کے دفتر پر مسلح شخص کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ پولیس نے اسے سوچی سمجھی کارروائی قرار دیا تھا۔

اخبار 'دی کیپٹل گزٹ' کے دفتر پر ہونے والی فائرنگ سے قبل عملے کو دھمکیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔

ٹیکساس: 18 مئی 2018

امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک سکول میں ایک طالب علم کی فائرنگ سے 10 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ہلاک شدگان میں ایک پاکستانی طالبہ بھی شامل تھی۔

سبیکا شیخ نامی پاکستانی طالبہ سانٹا فی ٹیکساس کے سکول میں ایکسچ چینج پروگرام کے تحت تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔ اس پروگرام کے ذریعے امریکہ بھر کے تعلیمی اداروں میں ہر سال تقریباً ایک سو پاکستانی طالب علموں کو پڑھنے کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔

سبیکا شیخ (فائل فوٹو)
سبیکا شیخ (فائل فوٹو)

فلوریڈا: 14 فروری 2018

امریکہ کی ریاست فلوریڈا کے شہر پارک لینڈ کے اسکول میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

حملہ آور نکولس کروز نے فائرنگ سے قبل اسکول کا فائر الارم بجایا جس سے افراتفری پھیل گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور کے پاس جدید رائفل اور متعدد میگزین موجود تھے۔ بعدازاں پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا۔

ٹیکساس: 5 نومبر 207

ٹیکساس کے گرجا گھر میں جاری تقریب کے دوران ایک مسلح شخص نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

حملہ آور ڈیون پیٹرک کیلی کو امریکی ایئر فورس نے کئی سال قبل ملازمت سے برطرف کر دیا تھا۔

لاس ویگاس: یکم اکتوبر 2017

یکم اکتوبر 2017 کو لاس ویگاس میں 64 سالہ سٹیون پیڈک نے ایک ہوٹل کی اوپر والی منزل سے گولیاں چلا کر نیچے کھڑے 58 افراد کو ہلاک اور 850 سے زیادہ کو زخمی کر دیا تھا۔ اس سے پہلے کے پولیس اسے پکڑ پاتی سٹیون نے اپنی جان بھی لے لی۔ لاس ویگاس دنیا بھر میں تفریح کے لیے جانا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG