ترکی کے مشرقی علاقے میں جمعرات کے روز دو شدید برفانی طوفان آئے، جن کی زد میں آکر اب تک 41 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ہنگامی صورت حال اور قدرتی آفات سے نبردآزما ہونے والے ترک ادارے نے بتایا ہے کہ امدادی کارکنوں نے سونگھنے والے کتوں کی مدد سے برفانی تودے گرنے والے مقامات کے اندر پھنس کر رہ جانے والوں کی تلاش کا کام جاری رکھا ہوا ہے۔
پہلا برفانی طوفان منگل کی رات مشرقی صوبہ فان میں آیا، جس کی سرحدیں ایران سے ملتی ہیں، جس میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔
اطلاع موصول ہوتے ہی بچاؤ اور تلاش کی کارروائی میں مدد دینے کے لیے تقریباً 300 افراد پر مشتمل ہنگامی کارکنوں کو متاثرہ علاقے کی جانب روانہ کر دیا گیا۔
ادھر، بدھ کو دوسرے برفانی طوفان کے بعد جب امدادی ٹیم بسیرا کے قصبے میں پہنچی تو امدادی ٹیم خود طوفان کا نشانہ بن کر برف تلے دب گئی۔
ترکی کے آفات سے نمٹنے والے ادارے نے بتایا ہے کہ سنگین انسانی جانی نقصان کے علاوہ ان دو برفانی طوفانوں میں 84 افراد زخمی ہوئے۔ ادھر، صحت عامہ کے وزیر فرتین کوسا نے جمعرات کی علی الصبح بتایا کہ 47 زخمیوں کو اسپتال داخل کرا دیا گیا ہے، جن میں چھ افراد سخت نگہداشت کے وارڈ میں داخل ہیں، لیکن ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
ترکی کے خبر رساں اداروں کی اطلاع کے مطابق، برفانی طوفان سے متاثرہ علاقے میں تین افراد ابھی تک لاپتا ہیں، جنھیں امدادی کارکن تلاش کر رہے ہیں۔
فان کے علاقے میں شدید برفانی صورت حال کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں میں فوج سے وابستہ 11 پولیس اہل کار، دیہاتی علاقے میں تعینات نو سرکاری محافظ اور دو فائر فائٹر شامل ہیں۔ انھیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک باضابطہ تقریب منعقد کی گئی، جس کے بعد تدفین کے لیے ان کی باقیات ان کے آبائی قصبوں میں روانہ کر دی گئیں۔