حادثے میں لاپتا ہونے والے ملائیشیا کی ایئر لائن کے طیارے فلائٹ 370 پر سوار مسافروں کے اہل خانہ نے کہا ہے وہ مڈغاسکر کے علاقے میں لاپتا طیارے کے ملبے کے ٹکڑوں کو تلاش کریں گے تاکہ یہ پتا چل سکے اس بدقسمت جہاز کے ساتھ کیا ہوا تھا۔
تفتیشی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ایک طیارے کے چھ ایسے ٹکڑوں کی نشاندہی ہوئی ہے جو یا تو حقیقتا یا پھر کافی حد تک اس جیٹ طیارے کے ہیں جو مارچ 2014 میں کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتا ہو گیا تھا اور اس پر 239 افراد سوار تھے۔
متاثرہ خاندانوں کی تنظیم ' وائس 370 ' نے کہا ہے کہ اب تک جہاز کا تمام ملبہ افریقہ کے مشرقی ساحل کے پاس سے ملا ہے۔ اس سلسلے میں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس بارے میں اہم معلومات حاصل ہونے کے باوجود کسی ذمہ دار ادارے نے تلاش کی سنجیدہ اور ہمدردانہ کوشش نہیں کی۔
جنوبی بحرہ ہند میں جاری تلاش کی کارروائیاں بے سود رہیں اورانہیں معطل کرنا پڑا تھا۔ شروع میں یہ خیال کیا گیا تھا کہ طیارے اس علاقے میں گرا تھا۔
یونان سے تعلق رکھنے والی سباتھرائی ناتھن ، جن کی والدہ این ڈیزی بدقسمت طیارے پر سوار تھیں، کہا ہے، وہ ملائیشیا کے تین افراد ، دو چینی باشندوں اور ایک فرانسیسی شخص کے ساتھ مڈغاسکر جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس گروپ نے 3 تا 11 دسمبر کے ایک دورے کا انتظام اپنی جیب سے کیا ہے۔
وائس 370 کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سات رکنی یہ ٹیم اپنی توجہ مڈغاسکر کے مشرقی ساحل کے قریب واقع جزیرے ایلی سینٹ میری کے علاقوں میں تلاش کاکام کرے گی۔