پاکستان میں جاری دہشت گردی کی کارروائیاں غیر ملکی شہریوں کی حفاظت پر سوالیہ نشان ہیں۔ اس سلسلے میں، ’فارنرز سیکورٹی سیل‘، یعنی غیر ملکی شہریوں کی حفاظت کے لئے سیل قائم کردیا گیا ہے۔
یہ سیل وفاقی حکومت کی ہدایات پر محکمہ داخلہ سندھ نے قائم کیا ہے اور اس کا مقصد غیر ملکی ماہرین اور طالب علموں کی سیکورٹی کو یقینی بنانا ہے۔
موجودہ ملکی حالات کے تناظر میں یہاں غیر ملکی شہریوں کے قیام کی بات حیرت انگیز سہی، لیکن اس وقت صوبہ سندھ میں19ممالک کے 1200 سے زائد غیر ملکی ماہرین سرکاری و غیر سرکاری منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، جبکہ صوبے کی مختلف تعلیمی درسگاہوں میں تقریباً 250 طالب علم موجود ہیں۔
سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر نیاز علی عباسی کے مطابق، ان ماہرین کا تعلق چین، امریکہ، جاپان، کینیڈا، ایتھوپیا، کوریا، ملائشیا، ترکی، فلپائن، انڈونیشیا، اٹلی، نیوزی لینڈ، آئر لینڈ، مصر، روس، ایران، سری لنکا، ویتنام اور برطانیہ سے ہے اور یہ صوبے کے مختلف علاقوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔