رسائی کے لنکس

میگا کرپشن اسکینڈل: ملائیشیا کے سابق وزیرِ اعظم نجیب رزاق پر الزامات ثابت


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ملائیشیا کی ایک عدالت نے میگا کرپشن اسکینڈل کا سامنا کرنے والے سابق وزیرِ اعظم نجیب رزاق کے خلاف ایک مقدمے میں عائد تمام الزامات کو درست قرار دے دیا ہے۔

مقدمے میں نجیب رزاق پر ملائیشیا کی سرکاری سرپرستی میں چلنے والے ترقیاتی ادارے 'ون ملائیشیا ڈویلپمنٹ برہد' (ون ایم ڈی بی) میں اربوں ڈالرز کی خرد برد، اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن سمیت سات الزامات عائد کیے گئے تھے۔

کوالالمپور ہائی کورٹ نے منگل کو نجیب رزاق کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ تمام ثبوتوں اور شواہد کی روشنی میں عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ پراسیکیوشن اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہی ہے اور وکیل صفائی اپنا کیس ثابت نہیں کر سکے۔

نجیب رزاق پر 'ون ایم ڈی بی' کرپشن اسکینڈل سے متعلق اس مقدمے میں اعتماد کو ٹھیس پہنچانے، منی لانڈرنگ اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق الزامات بھی شامل تھے۔ عدالت نے ان تمام الزامات کو بھی درست قرار دے دیا ہے۔

مقدمے میں نجیب رزاق پر الزام تھا کہ انہوں نے 'ون ایم ڈی بی' کے سابقہ یونٹ 'ایس آر سی انٹرنیشنل' کے ذریعے تقریباً ایک کروڑ ڈالر کی رقم اپنے ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل کرائی۔

نجیب رزاق نے صحتِ جرم سے انکار کیا تھا اور انہوں نے اپنے خلاف آنے والے ممکنہ فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔

نجیب رزاق کا مؤقف ہے اُن کے خلاف بنائے گئے تمام مقدمات سیاسی ہیں اور اس معاملے میں اُنہیں بینکرز نے گمراہ کیا تھا۔

منگل کو نجیب رزاق جب عدالت میں پیش ہوئے تو ان کے حامی بھی بڑی تعداد میں عدالت کے باہر جمع موجود تھے۔ ان کے حامیوں نے 'نجیب زندہ باد' کے نعرے بھی لگائے۔

نجیب رزاق پر ثابت ہونے والے تمام الزامات میں سے ہر جرم کی سزا 15 سے 20 برس قید ہے۔

خیال رہے کہ سابق وزیرِ اعظم پر 'ون ایم ڈی بی' اسکینڈل سے متعلق کرپشن کے الزامات گزشتہ پانچ برسوں سے لگائے جا رہے ہیں۔ لیکن ان کے خلاف باقاعدہ قانونی کارروائی سن 2018 میں عام انتخابات میں ان کی شکست کے بعد شروع کی گئی تھی جب ان کے حریف سابق وزیرِ اعظم مہاتیر محمد نے اقتدار سنبھال کر نجیب رزاق کے خلاف تحقیقات شروع کرائی تھیں۔

نجیب رزاق کے خلاف 'ون ایم ڈی بی' فنڈز میں سے ساڑھے چار ارب ڈالرز کی رقم خرد برد ہونے پر پانچ مختلف مقدمات قائم کیے گئے تھے جن میں سے ابھی صرف ایک میں ان پر الزامات ثابت ہوئے ہیں۔

پراسیکیوشن کا الزام ہے کہ سرکاری فنڈز سے خرد برد ہونے والی رقم میں سے تقریباً ایک ارب ڈالر سابق وزیرِ اعظم کے ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل ہوئے تھے۔

XS
SM
MD
LG