رسائی کے لنکس

فرانس 2040ء تک پیٹرول اور ڈیزل گاڑیاں بند کر دے گا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

فرانس سن 2040 تک اپنے ملک میں پٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت ختم کرنے اور اس کے 10 سال کے بعد اپنے ماحول کو کاربن گیسوں سے پاک کرنے کے لیے پر عزم ہے۔

ماحولیات کے فرانسیسی وزیر نکولا ہیلو نے ان خيالات کا اظہار جمعرات کے روز آب و ہوا کی تبدیلی کے پیرس معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق ایک تقریب کے دوران کیا۔

امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے پیرس معاہدے سے نکلنے کے بعد فرانس کے صدر ایمینول میکرون، اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے مزید زور دینا چاہتے ہیں۔

اس تقریب میں فرانسیسی وزیر نکولا ہیلو نے عمل درآمد سے متعلق چھ نظریے اور 23 تجاویز پیش کیں لیکن یہ وضاحت نہیں دی کہ ان اہداف کو کس طرح حاصل کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت بند کرنے کا فیصلہ ایک انقلابي اقدام ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پیدا ہونے والے مسائل کے حل موجود ہیں اور فرانس کے موٹر ساز ادارے یہ کام کریں گے۔

فرانس میں اس سال فروخت کے لیے پیش کی جانے والی گاڑیوں میں پٹرول اور ڈیزل کی نئی گاڑیاں کل تعداد کے 95 فی صد سے زیادہ ہیں۔ جب کہ بجلی کی کاریں محض ایک اعشاریہ 2 فی صد ہیں اور ہائی بریڈ گاڑیوں کی تعداد ساڑھے تین فی صد ہے۔

فرانس کے ماحولیات کے وزیر کا کہنا ہے کہ سن 2050 تک کاربن گیسوں کے اخراج کو ختم کرنے کے سلسلے معدنی ایندھن کا استعمال بند کرنا فرانس کی ترجيحات کا مرکزی نکتہ ہے۔

فرانس کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے پاور ہاؤس سن 2022 تک بند کر دے گا ا ور حکومت جوہری بجلی گھروں کے توانائی میں حصے کو بھی بتدریج کم کرتی چلی جائے گی اور اسے اپنی موجودہ 75 فی صد سطح کے مقابلے میں سن 2025 تک 50 فی صد تک لے آئے گی۔

XS
SM
MD
LG