رسائی کے لنکس

جنیوا مذاکرات: کیری، لاوروف کی ’تعمیری‘ بات چیت


اتوار کو کیری اسرائیل جائیں گے، جہاں وہ وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو سے بات چیت کریں گے۔ پیر کے دِن پیرس پہنچیں گے، جہاں وہ فرانس، برطانیہ اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کریں گے

امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور اُن کے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے پروگرام کو بند کرانے کے لیے جمعے کے دِن ’تعمیری‘ مذاکرات کیے۔

دونوں سفارت کاروں نے شام پر اقوام متحدہ کے ایلچی، لخدار براہیمی کے ہمراہ جنیوا میں ملاقات کی، جِس میں روسی منصوبے پر غور کیا گیا کہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو کس طرح بین الاقوامی تحویل میں دیا جائے۔

اِس طریقے سے، کسی جوابی امریکی فوجی کارروائی سے بچا جا سکتا ہے، جو حکومتِ شام کی طرف سے گذشتہ ماہ دمشق کے قریب مبینہ زہریلی گیس کے حملے کے خلاف اختیار کی جا سکتی ہے۔

وائس آف امریکہ‘کے نامہ نگار، اسکاٹ اٹیئرنس نے مذاکرات پر بھیجی گئی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آج کے دِن شام گئے، مزید اجلاسوں کی غرض سے، وفود چھوٹے گروپوں میں بٹ گئے۔ کیری اور لاوروف کے درمیان مزید بات چیت کا بھی امکان ہے۔

اتوار کو کیری اسرائیل جائیں گے، جہاں وہ وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو سے بات چیت کریں گے۔ پیر کے دِن پیرس پہنچیں گے، جہاں وہ فرانس، برطانیہ اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کریں گے۔

صدر اوباما نے جمعے کے روز کہا کہ اُنھیں امید ہے کہ کیری کی طرف سے کیے جانے والے مذاکرات کا ’سودمند نتیجہ‘ نکلے گا۔

واشنگٹن میں کویت کے سربراہ کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد، مسٹر اوباما نے کہا کہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے پر ہونے والے کسی سمجھوتے پر عمل درآمد کی ’تصدیق‘ کیا جانا لازمی امر ہے۔

کیری نے کہا کہ اُنھوں نے اور لاوروف نے ’بنیادی کام‘ نمٹانے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے، جِس کا ایک حصہ شام کی لڑائی میں ملوث دھڑوں کو عبوری حکومت کے اجلاس میں بلانے کی کوشش ہوگا۔
XS
SM
MD
LG