امریکی صدر براک اوباما نے مشرق وسطیٰ کےلیےاپنےخصوصی ایلچی جارج مچیل کےمستعفی ہونے کا اعلان کیا ہےجنھوں نےدو برس سے زائد عرصےتک اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے حصول کے لیے کام کیا۔
جمعے کو دیے گئے ایک بیان میں صدر اوباما نے کہا کہ مچیل نےایک مشکل کام سنبھالا اور امریکی مفادات کے فروغ اور امن کے مقصد کے حصول کے لیےروزانہ طویل اوقات تک کام کرتے رہے۔
صدر نے کہا کہ امریکہ خطے میں امن حاصل کرنے کے لیے مچیل کے کام کو جاری رکھنے کا عزم رکھتا ہے۔
مسٹر اوباما نے مچیل کے نائب ڈیوڈ ہیل کو قائم مقام ایلچی مقرر کیا ہے۔
امریکہ کی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے بھی مچیل کی طرف سے اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین امن عمل کو جاری رکھنے کی کوششوں کی تعریف کی۔
مچیل ایک سابق سینیٹر ہیں جنھوں نے جنوری2009ء میں اوباما انتظامیہ کے ابتدائی دِنوں میں اپنا عہدہ سنبھالا۔ اُنھوں نے مشرقِ وسطیٰ کا تفصیلی سفر کیا اور اسرائیلی اور فلسطینی راہنماؤں سے کئی مرتبہ ملاقاتیں کیں۔
یہ اعلان ایسے وقت سامنے آرہا ہے جب امن کے لیے کوششیں بظاہر تعطل کا شکار ہیں۔ اگلے ہفتے صدر اوباما مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی پالیسی سے متعلق تقریر کرنے والے ہیں اور وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کے ساتھ ملاقات کریں گے۔