رسائی کے لنکس

جرمنی: بم حملے کے مبینہ منصوبہ ساز کی جیل میں خودکشی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ابتدائی اور غیر مصدقہ رپورٹ کے مطابق جبار نے لٹک کر بدھ کی شام خود کشی کی، اس واقعہ کے بارے میں مزید تفصیلات ابھی سامنے آنا باقی ہیں۔

جرمنی میں مبینہ بم حملے کی منصوبے بندی کرنے کے الزام میں زیر حراست ایک شامی شخص نے جیل میں خود کشی کر لی ہے۔

سیکسونی ریاست کی وزارت انصاف نے 22 سالہ جبار البکر کی موت کا اعلان کیا ہے۔

ابتدائی اور غیر مصدقہ رپورٹ کے مطابق جبار نے لٹک کر بدھ کی شام خود کشی کی، اس واقعہ کے بارے میں مزید تفصیلات ابھی سامنے آنا باقی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ جبار گزشتہ سال جرمنی آیا تھا اور وہ اس طرح کا حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا، جس طرح کے حملے گزشتہ سال کے اواخر میں پیرس میں اور رواں سال مارچ میں بیلجئیم میں ہوئے تھے۔

پیرس حملے میں ایک سو تیس افراد ہلاک ہوئے جب کہ بیلجئیم میں ہونے والے حملے میں 32 افراد ہلاک ہوئے۔

جرمنی میں انٹیلی جنس عہدیدار گزشتہ ماہ سے جبار کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں اس کے شدت پسند گروپ داعش سے روابط تھے اور وہ برلن کے ہوائی اڈے پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

جبار گزشتہ ہفتے اس وقت فرار ہو گیا تھا جب پولیس کیمنٹز میں واقع اس کے اپارٹمنٹ میں چھاپہ مارنے کی کارروائی کی تیاری کر رہی تھی۔

اسے پیر کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ کچھ شامی پناہ گزینوں سے مدد مانگ رہا تھا، شامی افراد نے جبار کو پہچاننے کے بعد اسے پولیس کے حوالے کر دیا۔

جرمنی کے وزیر داخلہ تھامس دی میزیری نے کہا کہ جبار کی گزشتہ سال سکیورٹی کے حوالے سے معلومات حاصل کی گئی تھیں تاہم اس کے باے میں کوئی قابل اعتراض چیز سامنے نہیں آئی تھی۔

XS
SM
MD
LG