رسائی کے لنکس

فحش فلموں کی اداکارہ کو رقم ٹرمپ نے دی تھی: وکیل کا اعتراف


صدر ٹرمپ کے وکیل اور نیویارک کے سابق میئر روڈی جولیانی (فائل فوٹو)
صدر ٹرمپ کے وکیل اور نیویارک کے سابق میئر روڈی جولیانی (فائل فوٹو)

روڈی جولیانی کا مزید کہنا تھا کہ مائیکل کوہن نے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر کی جو رقم اسٹورمی ڈینئلز کو دی تھی، وہ صدر ٹرمپ نے کئی ماہ کے دوران قسطوں میں انہیں لوٹا دی تھی۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک وکیل نے اعتراف کیا ہے کہ ٹرمپ نے اپنے ایک وکیل کو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر کی وہ رقم ادا کردی تھی جو اس وکیل نے صدارتی انتخابات سے چند روز قبل فحش فلموں کی ایک اداکارہ کو اپنا منہ بند رکھنے کی شرط پر دی تھی۔

بدھ کو امریکی چینل 'فوکس نیوز' کے ایک پروگرام 'ہینیٹی' میں گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کے ایک وکیل روڈی جولیانی نے اعتراف کیا کہ فحش فلموں کی اداکارہ کو صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہن نے جو رقم دی تھی اسے لوٹانے کے لیے لا فرم کا سہارا لیا گیا تھا اور صدر نے خود یہ رقم ادا کی تھی۔

اس سوال پر کہ کیا اس سارے عمل کے بارے میں ٹرمپ کو علم تھا، روڈی جولیانی کا کہنا تھا کہ ان کی معلومات کے مطابق صدر کو اس کی تفصیلات کا علم نہیں تھا لیکن وہ اس معاملے سے واقف ضرور تھے۔

روڈی جولیانی کا یہ بیان صدر ٹرمپ کے اس بیان سے متصادم ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں فحش فلموں کی اداکارہ کو منہ بند رکھنے کے عوض رقم کی ادائیگی کا علم نہیں تھا۔

صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ انہیں نہیں معلوم کہ ان کے وکیل نے اسٹورمی ڈینئلز کو یہ رقم کیوں ادا کی تھی اور ان کے پاس یہ رقم کہاں سے آئی تھی۔

تاہم گزشتہ ہفتے ایک ٹی وی کے ساتھ فون انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے یہ اعتراف کیا تھا کہ اسٹورمی ڈینئلز کے معاملے میں مائیکل کوہن نے ان کی نمائندگی کر رہے تھے۔

معروف وکیل روڈی جولیانی نیویارک کے شہر کے میئر رہ چکے ہیں اور انہیں صدر ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ہی اپنی وکلاکی ٹیم میں شامل کیا تھا۔

اداکارہ اسٹورمی ڈینئلز، صدر ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فائل تصاویر
اداکارہ اسٹورمی ڈینئلز، صدر ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فائل تصاویر

اپنے انٹرویو میں روڈی جولیانی کا مزید کہنا تھا کہ مائیکل کوہن نے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر کی جو رقم اسٹورمی ڈینئلز کو دی تھی، وہ صدر ٹرمپ نے کئی ماہ کے دوران قسطوں میں انہیں لوٹا دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ رقم کی ادائیگی کا یہ معاملہ مکمل طور پر قانونی تھا اور اس میں استعمال کی جانے والی رقم صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے فنڈز سے نہیں لی گئی تھی۔

فحش فلموں کی امریکی اداکارہ اسٹورمی ڈینئلز نے دو ماہ قبل دعویٰ کیا تھا کہ ٹرمپ نے ان کے ساتھ 2006ء میں جنسی تعلق قائم کیا تھا جس کے بعد بھی وہ کئی ماہ تک ان سے ملتے رہے تھے۔

اسٹورمی ڈینئلز نے موقف اختیار کیا تھا کہ 2016ء کے صدارتی انتخابات سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہن نے ان سے ایک معاہدے پر دستخط کرائے تھے جس میں انہیں پابند کیا گیا تھا کہ وہ ٹرمپ سے اپنے تعلقات کے بارے میں ذرائع ابلاغ پر کوئی بات نہیں کریں گی۔

اسٹورمی ڈینئلز نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے اس معاہدے کے عوض ایک لاکھ 30 ہزار ڈالرز وصول کیے تھے لیکن ان کے بقول اب وہ اس معاہدے سے نکلنا چاہتی ہیں جس کے لیے انہوں نے ایک عدالت میں درخواست بھی دائر کررکھی ہے۔

وائٹ ہاؤس کہہ چکا ہے کہ صدر ٹرمپ کا اسٹورمی ڈینئلز سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا اور مائیکل کوہن اور اداکارہ کے درمیان ہونے والے کسی معاہدے سے بھی صدر کا کوئی تعلق نہیں۔

اسٹورمی ڈینئلز کا موقف ہے کہ وہ صدر ٹرمپ سے اپنے تعلقات کی تفصیلات منظرِ عام پر لانا چاہتی ہیں جس کے لیے انہوں نے صدر کے وکیل کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی منسوخی کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے۔
اسٹورمی ڈینئلز کا موقف ہے کہ وہ صدر ٹرمپ سے اپنے تعلقات کی تفصیلات منظرِ عام پر لانا چاہتی ہیں جس کے لیے انہوں نے صدر کے وکیل کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی منسوخی کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے۔

مائیکل کوہن کا بھی ماضی میں موقف رہا ہے کہ اسٹورمی ڈینئلز سے ان کے معاملات کا ٹرمپ کی انتخابی مہم یا ان کے کاروباری اداروں سے کوئی تعلق نہیں تھا اور نہ ہی انہوں مس ڈینئلز کو دی جانے والی رقم کسی سے کسی بھی صورت میں واپس لی تھی۔

بدھ کو جب انٹرویو کے دوران مسٹر جولیانی سے مائیکل کوہن کے موقف کے متعلق سوال کیا گیا تھا تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں معلوم کہ آیا کوہن نے اسٹورمی ڈینئلز کو یہ رقم ٹرمپ سے پوچھ کر دی تھی یا نہیں لیکن وہ اس رقم کی وصولی سے انکار نہیں کرسکتے۔

انہوں نے فحش فلموں کی اداکارہ کو رقم کی ادائیگی کو "وکلا کے لیے ایک معمول کی کارروائی" بھی قرار دیا۔

اداکارہ کو رقم کی ادائیگی کا یہ معاملہ خاصی حساس نوعیت اختیار کرگیا ہے کیوں کہ اگر یہ رقم ٹرمپ کی انتخابی مہم کے فنڈ سے ادا کی گئی تھی تو یہ غیر قانونی ہوسکتی ہے جس پر صدر قانونی کاروائی کی زد میں بھی آسکتے ہیں۔

گزشتہ ماہ امریکی تحقیقاتی ادارے 'ایف بی آئی' نے مائیکل کوہن کے گھر اور دفاتر پر چھاپے مار کر ریکارڈ بھی قبضے میں لے لیا تھا جب کہ ان کے خلاف نیویارک میں بھی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام کی تحقیقات جاری ہیں۔

XS
SM
MD
LG