رسائی کے لنکس

یونان کے لیے ’بیل آؤٹ‘ قرض کی شرائط پر اتفاق


فائل فوٹو
فائل فوٹو

منگل کو طے پانے والے معاہدے میں اگلے تین سالوں کے لیے فاضل بجٹ کے مالیاتی اہداف رکھے گئے ہیں جن میں قرضوں کی ادائیگیوں کو شامل نہیں کیا گیا۔

یونان کے حکام نے منگل کو کہا ہے کہ حکومت اور عالمی قرض دہندگان کے درمیان نئے بیل آؤٹ قرض پر معاہدہ طے پا گیا ہے۔

حکام کے مطابق کچھ تفصیلات طے کرنا باقی ہیں مگر 94 ارب ڈالر قرض کے متوقع پیکج کی بیشتر شرائط پر کام مکمل کیا جا چکا ہے۔

یونان کی پارلیمان میں اس معاہدے پر جمعرات کو رائے شماری متوقع ہے جبکہ یوروزون کے وزرائے خزانہ کی طرف سے جمعہ کو اس کی حمایت میں ووٹ ڈالنے کا امکان ہے۔

یونان کو یورپین سنٹرل بینک سے لیے گئے قرض کو ادا کرنے کے لیے 20 اگست سے قبل 3.5 ارب ڈالر درکار ہیں۔

منگل کو طے پانے والے معاہدے میں اگلے تین سالوں کے لیے فاضل بجٹ کے مالیاتی اہدف رکھے گئے ہیں جن میں قرضوں کی ادائیگیوں کو شامل نہیں کیا گیا۔

یونان پانچ سال سے زائد عرصہ سے مالیاتی بحران کا شکار ہے اور اسے پہلے بھی بحران سے نکلنے کے لیے دو بیل آؤٹ قرض دیے جا چکے ہیں جن کی مجموعی مالیت 270 ارب ڈالر تھی۔ قرضوں کے عوض حکومت نے اخراجات میں کمی اور وسیع پیمانے پر اقتصادی اصلاحات کی ہیں جن کا مطالبہ قرض دہندگان نے کیا تھا۔

تاہم کٹوتیوں کے ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات حد سے زیادہ سخت ہیں اور انہوں نے یونان کی پہلے سے بیمار معیشت کا گلا گھونٹ دیا ہے۔

یورپی یونین اور عالمی مالیاتی فنڈ نے گزشتہ ماہ ایک نئے بیل آؤٹ پیکج پر یونان سے مذاکرات کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ یونان اس وقت دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔

حکومت نے مالیاتی بحران کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات کیے جس میں ایک ماہ سے زائد عرصہ کے لیے اسٹاک ایکسچینج کی بندش، تین ہفتوں تک بینکوں کی بندش اور بینکوں سے رقم نکلوانے پر حد عائد کرنا شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG