رسائی کے لنکس

ہیٹی: متاثرہ افراد کی ضروریات کے تعین کے لیے امریکی فوج نے مرکز قائم کردیا


ہیٹی: متاثرہ افراد کی ضروریات کے تعین کے لیے امریکی فوج نے مرکز قائم کردیا
ہیٹی: متاثرہ افراد کی ضروریات کے تعین کے لیے امریکی فوج نے مرکز قائم کردیا

اس مرکز میں ہیٹی کے بہت سے شہری نوکری کی امید پربھی آتے ہیں۔ اکثر اوقات ایک دن میں تقریباً دس ہزار لوگ آرہے ہیں۔

امریکی فوج نے ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرنس میں 12 جنوری کو آنے والے تباہ کن زلزلے کے متاثرین کی ضروریات کا اندازہ لگانے کے لیے ایک مرکز قائم کردیا ہے۔ اس مرکز میں روزانہ آنے والے ہزاروں افراد، پانی ، خوراک اور روزگار کے لیے پریشان ہیں۔

ہیٹی کی وزارت زراعت کی ایک عمارت میں قائم کیے جانے والے اس مرکز میں، جسے امریکی فوج اعداد وشمار اکٹھا کرنے اور امدادی کارروائیوں کے لیے عارضی طورپر استعمال کررہی ہے، اکثر دنوں میں تقریباً دس ہزار لوگ آرہے ہیں۔

عمارت کے داخلی دروازنے پرموجود فوجی وہاں جمع ہونے والے ہجوم میں نظم و ضبط قائم رکھتے ہیں اور ہر چند منٹ کے بعد آہنی گیٹ سے کچھ افراد کو اندر جانے کی اجازت دیتے ہیں۔

فوج کے ایئر بورن ڈویژن اوورسیز کے اس مرکز میں مقامی زبان کیرول بولنے والا ہیٹی کا سٹاف زلزلے کے متاثرین سے انٹرویو کرتا ہے۔

وہاں آنے والی ایک خاتون کا کہناتھا کہ اسے مدد کی اشد ضرورت ہے۔ اس نےبتایا کہ میں ملبے کے نیچے دب گئی تھی۔ مجھے بہت سے زخم آئے ہیں۔ ہمارے گھر تباہ ہوچکے ہیں اور میرے تمام رشتے دار ہلاک ہوگئے ہیں۔

مرکز میں موجود امریکی فوج کے سارجنٹ برینڈن لیمنز کہتے ہیں کہ ہم روزانہ اکھٹے ہونے والا تمام اعداد وشمار اپنے افسران کو بھیج دیتے ہیں اور وہ اس کی روشنی میں اپنی امدادی سرگرمیوں کی حکمت عملی کا تعین کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے ہر شخص کو کسی بھی چیز سے زیادہ ضرورت پانی اور خوراک کی ہے اور دوسرے نمبر پر طبی امداد۔ تیسرے نمبر پر سرچھپانے کی جگہ ۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک اور مسئلہ ضرورت کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہے، مثال کے طورپر بچوں کی خوراک اور چاول ۔

اس مرکز میں ہیٹی کے بہت سے شہری نوکری کی امید پربھی آتے ہیں۔

ایک خاتون نے، جو پہلے امریکی فوج کے لیے ایک کنٹریکٹر کے طورپر کام کرچکی تھیں،اور وہ ویسے ہی کام کی تلاش میں مرکز پر آئی تھیں، بتایا کہ ہمارے پاس پھوٹی کوڑی بھی نہیں ہے۔ ہمارا سب کچھ تباہ ہوچکاہے۔ ہم کام کرنے کے قابل نہیں رہے ہیں۔ میں پہلے کپڑے دھونے کے شعبے میں 50 کارکنوں کی نگران تھی۔

اس مرکز میں ہیٹی کے 30 باشندوں کو ملازمت فراہم کی گئی ہے۔ سارجنٹ برینڈن لیمنز کہتے ہیں کہ ہم اس مرکز اور ہیٹی میں قائم دوسرے امریکی یونٹوں میں مقامی افراد کو ملازمت فراہم کرنے کے لیے جو کچھ کرسکتے ہیں ،کررہے ہیں۔ اکثر مراکز پر مترجموں کی ضرورت ہوسکتی ہے، اکثر مراکز کو مزدورں کی ضرورت ہوسکتی ہے۔ کچھ مراکز پر مہارت رکھنے والے کارکنوں کی ضرورت ہوسکتی ہے ، مثلاً معمار وغیرہ۔ ہم آنے والے دنوں میں ان کی خدمات سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ لیکن فی الحال ہم انہیں ملازمت نہیں دے سکتے، ہم جتنا زیادہ عرصہ یہاں ٹہریں گے، ہمیں اتنے ہی زیادہ لوگوں کی ضرورت ہوگی اور ہمیں توقع ہے کہ اس طرح ہم زیادہ لوگوں کی مدد کرسکیں گے۔

شام کے وقت جب یہ مرکز بند ہوتا ہے تو ہزاروں افراد کو اگلی صبح دوبارہ آنے کے لیے واپس جانا پڑتا ہے۔ سارجنٹ لیمنز کہتے ہیں فی الحال اس مرکز میں منظم انداز میں کام ہورہا ہے لیکن لوگ پریشان ہیں اور ان کی ضروریات بہت زیادہ ہیں۔

XS
SM
MD
LG