رسائی کے لنکس

ہانگ کانگ: جمہوریت اور حکمراں کے استعفے کامطالبہ


مظاہرے میں شریک متعدد لوگوں نے شہر کے غیر منتخب لیڈر، لیونگ چُن یِنگ سے سبک دوش ہونے اور حکومت سے2017ء میں ’چیف ایگزیکٹو‘ کے انتخاب کے لیے آزادانہ الیکشن کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا

ہانگ کانگ کے سابق برطانوی علاقےکو چینی اقتداراعلیٰ کےحوالےکرنے کی سولہویں سالگرہ کے موقع پر کم از کم100000 افراد نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔ پیر کے روز نکلنے والے اس مظاہرے میں شریک متعدد لوگوں نے شہر کے غیر منتخب لیڈر، لیونگ چُن یِنگ سے سبک دوش ہونے اور حکومت سے2017ء میں ’چیف ایگزیکٹو‘ کے انتخاب کے لیے آزادانہ الیکشن کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

یکم جولائی کو ہانگ کانگ کےوکٹوریہ پارک سےوسطی کاروباری علاقے تک کےروایتی راستے پر مظاہرین نے شدید بارش اور طوفان کی پرواہ کیے بغیر مظاہرہ کیا، اور خراب موسم کا مقابلہ کرنے کے لیے جم غفیر نے چھتریاں نکال لیں۔

ہانگ کانگ کی مِز ہُو، جِنھوں نے اپنے بیٹےکے ہمراہ مظاہرے میں شرکت کی، ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ خراب موسم نے احتجاج کو ’مزید اثرانگیز‘ بنا دیا۔

منتظمین نے دعویٰ کیا کہ مظاہرین کی تعداد 430000 تھی، جب کہ پولیس کی طرف سے 66000 کے اندازے سے یہ تعداد کہیں زیادہ تھی۔

ہانگ کانگ یونیورسٹی کےتحقیق کار جِنھوں نےمظاہرے کا مشاہدہ کیا، اُن کے اندازے کے مطابق یہ تعداد 103000 تھی، جب کہ اُنہی کی طرف سے گذشتہ برس کےاحتجاج میں شرکا کی تعداد کے بارے میں اندازے کے مقابلے میں، یہ تعداد تقریباً 20000زیادہ تھی۔


ہانگ کانگ کے ’چیف اگزیکٹو‘، لیونگ نے یکم جولائی 2012ء میں عہدہ سنبھالا، جِس سے قبل اُن کا چناؤ ایک کمیٹی نے کیا جِس کی اکثریت حکومت نواز اسٹیبلشمنٹ اور بیجنگ کے وفاداروں پر مشتمل تھی۔

اُس وقت سے اُن کی مقبولیت میں کمی آتی جارہی ہے، کیونکہ اُن کی کابینہ اورعہدہ سنبھالنے سے قبل کی اُن کی منفی شہرت کا چرچہ، آسمان سے باتیں کرتی ہوئی املاک کی قیمتیں اور چین کے مرکزی خطے سےیہاں آکر لوگوں کا بڑے پیمانے پر آباد ہونا، جس کے باعث شہر کے وسائل پر بوجھ بڑھ گیا ہے، اِن سب عوامل کی باعث آئے دِن ’اسکینڈلز‘ جنم لیتے رہتے ہیں۔

چین نے اِس بات سے اتفاق کیا ہےکہ2017ء میں جب لیونگ کی مدت پوری ہوگی، ہانگ کانگ کے شہریوں کو ’چیف ایگزیکٹو‘ کو براہِ راست منتخب کرنے کی اجازت ہوگی۔

اِس سےقبل پیر ہی کے روز، لیونگ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ 2017ء کے انتخابی بندوبست کے بارے میں وہ ’مناسب وقت پر‘ عام لوگوںٕ سے مشاورت کی جائے گی۔ وہ ایک تقریب میں خطاب کررہے تھے، جس کا انعقاد 1997ء میں ہانگ کانگ کی واپسی کی سالگرہ منانے کے سلسلے میں کیا گیا تھا۔

بعد میں، لیونگ کی حکومت نے مظاہرین کے خیالات کو ’دھیان سے سننے‘ کا وعدہ کیا۔


کچھ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اُنھیں اِس بات کا ڈر ہے کہ ’چیف اگزیکٹو‘ کے انتخاب کے دوران جمہوریت نواز امیدواروں کا راستہ روکنے کے لیے، بیجنگ انتخابی قوانین پر متاثر ہونے کی کوشش کرے گا۔ اُنھوں نے چین پر ہانگ کانگ کی ’آبادکاری‘ کا الزام لگایا، اور احتجاج کے طور پر سابق برطانوی نو آبادیاتی پرچم لہرایا۔
XS
SM
MD
LG