رسائی کے لنکس

عمران خان کی اقتصادی مشاورتی کونسل کا ایک اور رکن مستعفی


Imran Rasul
Imran Rasul

عمران رسول نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ ''میں بوجھل دل کے ساتھ اقتصادی مشاورتی کونسل سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ جس انداز میں عاطف میاں کو کونسل سے الگ کیا گیا، وہ میرے لئے ناقابل قبول ہے''

وزیر اعظم پاکستان کی اقتصادی مشاورتی کونسل سے عاطف میاں کو ہٹائےجانے کے بعد ایک اور رکن عمران رسول نے بھی مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

اس سے قبل عاصم خواجہ بھی مستعفی ہوچکے ہیں جس کے بعد احتجاجاً استعفیٰ دینے والے اراکین کی تعداد تین ہوگئی ہے۔

اقتصادی مشاورتی کونسل سے مستعفی ہونے سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے، عمران رسول نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ ''میں بوجھل دل کے ساتھ اقتصادی مشاورتی کونسل سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ جس انداز میں عاطف میاں کو کونسل سے الگ کیا گیا وہ میرے لئے ناقابل قبول ہے۔''

اپنے پیغام میں انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’مذہبی بنیاد پر فیصلے اقدار کے خلاف ہیں ۔میں اپنے بچوں کو اقدار کی تعلیم دینے کی کوشش کررہا ہوں۔ ‘

حکومت نے دینی حلقوں کی شدید تنقید کے بعد عاطف میاں کو اکنامک ایڈوائزری کونسل کی رکنیت سے ہٹانے کا اعلان کیا تھا جس کےبعد عاصم خواجہ نے رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا جبکہ آج عمران رسول بھی مستعفی ہوگئے۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے یکم ستمبر کو 18 رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دی تھی جس میں عاطف میاں، عاصم اعجاز خواجہ اور عمران رسول کا نام بھی شامل تھا۔ یہ تینوں بیرون ملک کام کا بھی تجربہ رکھتے ہیں اور انہیں معاشیات کا ماہر کہا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG