چیمپئنز ٹرافی کے اہم میچ میں بھارت نے پاکستان کو میچ جیتنے کیلئے324 رنز کا ہدف دیا ہے۔ روہت شرما نے شاندار 91 اور ویراٹ کوہلی نے 81 رنز بنائے۔
بارش کے باعث میچ 48،48 اوورز تک محدود کردیا گیا، جبکہ پاکستان کو 'ڈک ورتھ لوئیس میتھڈ' کے تحت جیت کے لئے 324 رنز بنانا ہوں گے۔
ایجبسٹن، برمنگھم میں کھیلے جانے والے اس میچ میں پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، جو سودمند ثابت نہ ہوا اور بھارتی اوپنرز روہت شرما اور شیکھر دھون نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 136رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا۔ دونوں بیٹسمینوں کے سامنے پاکستان کا ہر بولر بے بس نظر آیا۔ شیکھردھون 65 گیندوں پر 68 رنز کی اننگز کھیل کر شاداب خان کی گیند پر اظہر علی کے ہاتھوں کے کیچ آؤٹ ہوگئے۔
روہت شرما اور شیکھر دھون نے درمیان چیمپئنز ٹرافی میں تیسر ی مرتبہ سنچری پارٹنرشپ بنائی ہے، جو کسی بھی جوڑی کی اب تک سب زیادہ تعداد ہے۔ اس سے قبل کرس گیل۔ چندرپال اور گبز۔ اسمتھ دو، دو مرتبہ سنچری پارٹنر شپ قائم کر چکے ہیں۔
شیکھر دھون کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان ویرات کوہلی اور روہت شرما نے اننگز کو آگے بڑھایا اور اسکور 192رنز تک پہنچا دیا، اس موقع پر روہت شرما 91 کے انفرادی اسکور پر مشکل رن لینے کی کوشش میں وکٹ گنوا بیٹھے۔
روہت شرما کا پاکستان کے خلاف یہ سب زیادہ اسکور ہے۔ اس سے قبل 2012 کے ایشیا کپ میں روہیت شرما نے 68 رنز بنائے تھے۔ وہ پاکستان کے خلاف 12ایک روزہ میچوں میں 5 نصف سچریاں بنا چکے ہیں۔
ویرات کوہلی اور یوووراج سنگھ نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے تیسری وکٹ کی شراکت میں 93 رنز کا اضافہ کیا، یو ووراج سنگھ 32 گیندوں پر 53 رنز کی تیزرفتار اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔
پانڈیا نے عماد وسیم کے آخری اوور میں لگاتار تین چھکے لگائے، اس اوور میں مجموعی طور پر 23 رنز بنے۔
اس طرح بھارت نے مقررہ 48 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 319 رنز بنالئے۔ تاہم، پاکستان کو 'ڈک ورتھ لوئس میتھڈ' کے تحت جیت کے لئے 324 رنز بنانا ہوں گے۔ ویرات کوہلی81 اور پانڈیا 20 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
بھارت کی اننگز کی خاص بات چاروں ٹاپ آرڈر بیٹسمینوں کی جانب سے نصف سنچریاں تھیں، جبکہ بھارتی بیٹسمینوں نےاننگز کے آخری 4اوورز میں 72رنز بنائے۔
پاکستان کی طر ف سے حسن علی اور شاداب خان نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔