رسائی کے لنکس

ایران کے خلاف دنیا نے ساتھ نہ دیا تو امریکہ تنہا کارروائی کے قابل ہے: پومپیو


امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران عالمی ایٹمی تونائی ایجنسی کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا، جس کے بعد بین الاقوامی برادری کو اس کے خلاف کارروائی کے لیے تیار ہونا پڑے گا۔ اگر عالمی برادری نے ساتھ نہ دیا تو امریکہ تنہا ایسا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

انھوں نے ان خیالات کا اظہار محکمہ خارجہ میں دہشت گردی سے متعلق رپورٹ کے اجرا کے موقع پر انسداد دہشت گردی کے کوآرڈی نیٹر نیتھن سیلز کے ساتھ نیوز بریفنگ کے دوران کیا۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ گزشتہ جمعے کو آئی اے ای اے نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں ایران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس کے معائنہ کاروں کو معلومات اور رسائی فراہم کرے۔ ایران کا ممکنہ غیر ظاہر کردہ جوہری مواد اور اپنی سرگرمیوں کے بارے میں تحقیقات میں تعاون سے انکار سے سنگین خدشات پیدا ہوئے ہیں کہ وہ کیا چھپانے کی کوشش کررہا ہے۔ اگر ایران اپنی ذمے داریاں نبھانے میں ناکام رہا تو بین الاقوامی برادری کو مزید کارروائی کے لیے تیار ہونا پڑے گا۔

پومپیو نے کہا کہ ایران پر اسلحہ حاصل کرنے کی پابندی اکتوبر میں ختم ہورہی ہے جس کے بعد وہ دہشت گردی کے لیے اسلحہ خریدنے کے قابل ہوگا۔ امریکہ سلامتی کونسل میں اس کے خلاف قرارداد پیش کررہا ہے۔ لیکن اگر عالمی برادری نے ساتھ نہ دیا تو یاد رہے کہ اوباما دور میں امریکہ کہہ چکا ہے کہ ہم تنہا کارروائی کرنے کے قابل ہیں۔

ایک صحافی نے نیتھن سیلز سے سوال کیا کہ دہشت گردی سے متعلق محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں 109 بار ایران کا ذکر کیا گیا ہے۔ کیا وہ دنیا بھر میں دہشت گردی کا سب سے بڑا خطرہ ہے؟ اور اس رپورٹ میں ایران اور القاعدہ میں تعلق کی بات کی گئی ہے۔ آپ کے پاس اس بات کے کیا شواہد ہیں کہ ایران القاعدہ کی مدد کررہا ہے یا اس کے ارکان کو پناہ دے رہا ہے؟

نیتھن سیلز نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرات کی درجہ بندی کرنا مشکل ہے۔ ہم تمام خطرات کو سنجیدگی سے دیکھتے ہیں چاہے داعش ہو، القاعدہ یا ایران۔ خصوصی تشویش ایران کے بارے میں اس لیے ہے کہ وہ ایک ریاست ہے اور اس کے پاس ریاستی صلاحیتیں اور وسائل ہیں۔ اس لیے اس کی جانب سے خطرات زیادہ سنگین ہوجاتے ہیں۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں کام باقی ہے۔ داعش، القاعدہ اور ان کی ذیلی تنظیمیں افریقہ، وینزویلا اور کیوبا میں متحرک ہیں۔ لیکن امریکہ دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ محکمہ خارجہ نے داعش کے نئے سربراہ کی معلومات دینے پر انعام ایک کروڑ ڈالر تک بڑھادیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے وینزویلا کے بارے میں کہا کہ وہاں مادورو حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے دنیا میں تیل کا بڑا برآمد کنندہ ایران سے تیل درآمد کرنے پر مجبور ہوگیا ہے۔ آج امریکہ نے ایران کے بحری جہازوں کے پانچ کپتانوں پر پابندی لگادی ہے جنھوں نے 15 لاکھ بیرل تیل وینزویلا کی غیر قانونی حکومت کو پہنچایا ہے۔ ان کپتانوں کے اثاثے منجمد کیے جائیں گے اور وہ امریکی پانیوں میں نہیں آسکیں گے۔ ایران اور وینزویلا کے ساتھ کام کرنے والی شپنگ کمپنیوں کو نتائج بھگتتنا پڑیں گے۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ وہ یورپی دوستوں سمیرت دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں کہ بین الاقوامی سفر کو محفوظ طریقے سے کیسے بحال کیا جائے؟ یہ بات امریکہ اور یورپ دونوں کے لیے بہت اہم ہے کہ ایک دوسرے سے دوبارہ جڑ جائیں۔ میرا خیال ہے کہ دونوں جانب اس کی اہمیت کا احساس ہے۔ ہم ایسا ممکن بنانے کے لیے درست وقت، درست طریقے اور درست انداز کا انتخاب کریں گے۔ ہم نہیں چاہتے کہ اس سے امریکہ یا کسی اور مقام پر خطرات پیدا ہوں۔

نیتھن سیلز نے بتایا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے گزشتہ سال دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کیا کارروائیاں کیں، جن میں عراق اور شام میں داعش کی نام نہاد خلافت کا خاتمہ شامل تھا۔

انھوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں امریکہ توقع کرتا ہے کہ چند خاص شرائط ضرور پوری کی جائیں گی۔ امریکہ نے افغانستان میں فوج کی تعداد سے متعلق اپنا وعدہ پورا کیا ہے اور اب طالبان سے توقع ہے کہ وہ تمام دہشت گرد تنظیموں سے اپنے تعلق ختم کریں گے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین کبھی دہشت گردوں کی سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے اور مستقبل میں کبھی امریکی سرزمین، بیرون ملک امریکی شہریوں، اتحادیوں اور مفادات کے خلاف کوئی سرگرمی نہ ہو۔

نیتھن سیلز نے سفید فام نسل پرستوں کا خاص طور پر ذکر کیا اور کہا کہ امریکہ ان کے خلاف انسداد دہشت گردی کا وہی طریقہ کار استعمال کررہا ہے جیسا القاعدہ اور داعش جیسی اسلام کا نام لینے والی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG