رسائی کے لنکس

ایران: صدارتی انتخابات میں روحانی کی کامیابی یقینی نہیں


صدارتی امیدوار ابراہیم رئیسی کی تصویر لگا پوسٹر
صدارتی امیدوار ابراہیم رئیسی کی تصویر لگا پوسٹر

بظاہر ملک کے رہبرِ اعلیٰ، آیت اللہ علی خامنہ اِی کی شہ پر، سخت گیر رہنما موجودہ صدر حسن روحانی پر مغربی انحطاط پذیر رویے کو مسلط کرنے اور امریکی کاروبار کی تباہ کُن طاقت کو برآمد کرنے کا الزام لگاتے ہیں

ایرانی جمعے کے روز منعقد ہونے والے انتخابات میں ووٹ ڈالیں گے، جس روز امریکی صدر کے پہلے بیرون ملک دورے میں ڈونالڈ ٹرمپ سعودی عرب پہنچ رہے ہیں جہاں اس ماہ بادشاہت کے قائدین نے ’’ایران کے خلاف لڑائی‘‘کے آغاز کا عہد کیا۔

ایران کے صدارتی الیکشن کی انتخابی مہم میں ٹرمپ اور امریکہ کا ذکر اذکار بڑھ چڑھ کر ہوتا رہا ہے، جس دوران ایرانی سیاست کے سخت گیر عوامی حلقے ایران کے اسلامی جمہوریہ کے بانی، آیت اللہ روح اللہ خمینی کے ترکے کے وارث ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، جو یہ دلیل دیا کرتے تھے کہ ’’ہمارے تمام مسائل کی جڑ امریکہ ہے‘‘۔

بظاہر ملک کے رہبرِ اعلیٰ، آیت اللہ علی خامنہ اِی کی شہ پر، سخت گیر رہنما موجودہ صدر حسن روحانی پر مغربی انحطاط پذیر رویے کو مسلط کرنے اور امریکی کاروبار کی تباہ کُن طاقت کو برآمد کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔

ساتھ ہی ساتھ، اُنھوں نے عوام کے معاشی فروغ پر دھیان مرکوز کر رکھا ہے، اور دوررس نگاہ کے مالک قدامت پسند، روحانی کی مذمت کرتے ہیں کہ وہ غربت کو ختم کرنے اور معاشی فوائد فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں، جن کے لیے اُنھوں نے وعدہ کیا تھا کہ عالمی طاقتوں سے جوہری سمجھوتے پر دستخط کرنے سے اِن فوائد کی راہ کھل جائے گی۔

سخت گیروں کا پیغام متضاد تھا، لیکن اُن کی جانب سے روحانی اور اُن کے حامیوں کو اشرافیہ قرار دینا، اور ماہوار بیروزگاری کے فوائد اور عام ترقیاتی پروگرام کے فروغ اور غریب طبقے کے حالات بدلنے کے پیغام کا مطلب یہ لگتا ہے کہ موجودہ صدر کے دوبارہ انتخاب کے امکانات روشن نہیں۔

XS
SM
MD
LG