رسائی کے لنکس

ایران: حکومت مخالف قیدی کو رہائی کے بجائے نئے مقدمے کا سامنا


ایران کی ایوین جیل میں حکومت مخالف نظریات پر قید ماجد اسدی،
ایران کی ایوین جیل میں حکومت مخالف نظریات پر قید ماجد اسدی،

ایران نے حکومت سے اختلافی نظریات رکھنے کی بنا پر گزشتہ کئی عشروں کے دوران زیادہ تر جیل میں رہنے والے ایک شخص کے خلاف ایک ایسے وقت میں دوبارہ تحقیقات شروع کر دی ہیں، جب وہ اس مہینے اپنی رہائی کی توقع کر رہا تھا۔ نئے کیس کھولنے سے حکومت کو اس کی حراست میں توسیع کا موقع مل جائے گا۔

منگل کے روز وائس آف امریکہ کی فارسی سروس کے ساتھ اپنے انٹرویو میں ماجد اسدی کی والدہ نے، جو ایران میں مقیم ہیں، بتایا کہ انہیں اس نئے مقدمے کا علم 22 جولائی کو اس وقت ہوا جب انہوں نے جیل میں اپنے بیٹے سے فون پر بات کی۔

اسدی کی عمر 30 سال کے لگ بھگ ہے۔ اسے فروری 2017 کو تہران کے ایک مضافاتی علاقے کرج سے گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ ایک سابق اسٹوڈنٹ ایکٹوسٹ ہے جو ایک پرائیویٹ کمپنی کے لیے ٹرانسلیٹر کے طور پر کام کر رہا تھا۔ اسے نومبر 2017 میں قومی سلامتی کے خلاف کام کرنے اور حکومت مخالف پراپیگنڈہ پھیلانے کے الزام میں 6 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

اسدی اس سے قبل اکتوبر 2011 سے جون 2015 تک جیل کاٹ چکا ہے جب وہ علامہ طباطائی یونیورسٹی کا طالب علم تھا اور اسے قومی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں پر حراست میں لیا گیا تھا۔ اس سے قبل اسے 2008 میں پکڑنے کے بعد ضمانت پر چھوڑ دیا گیا تھا۔ تاہم بعد میں مارچ 2010 میں اس کی ضمانت منسوخ کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

سن 2017 میں اسدی کی گرفتاری کی وجہ نامعلوم ہے۔ نیویارک میں قائم انسانی حقوق برائے ایران کے مرکز نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ جیل کے اپنے ساتھیوں کے ساتھ اسدی کے دوستانہ تعلقات نے سیکیورٹی عہدے داروں کی تشویش میں مبتلا کر دیا ہو۔

وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے اسدی کی والدہ فاطمہ وکیلی نے کہا کہ ان کے بیٹے نے 22 جولائی کو انہیں فون پر بتایا کہ وہ اپنی قید کی آدھی مدت گزارنے کے بعد اپنے بہتر طرز عمل کی بنا پر کرج راجائی شیر جیل سے اپنی مشروط رہائی کی توقع کر رہا تھا۔

وکیلی نے اسد کے حوالے سے بتایا کہ 22 جولائی کو حکام نے اسے بتایا کہ اسے تہران کی ایوین جیل منتقل کیا جا رہا ہے اور اسے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایران کی انٹیلی جینس منسٹری نے اس کے خلاف ایک نیا مقدمہ کھول دیا ہے۔ اور اسے معلوم نہیں ہے کہ وہ مقدمہ کیا ہے۔

بدھ کے روز ماجد اسدی کے بھائی مرتضی اسدی نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ اس کا بھائی متعدد بیماریوں میں مبتلا ہے جس میں جگر کے مسائل، کرونا کی علامات اور جسمانی کمزوری شامل ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ ایران میں حکومت مخالفین کے ساتھ حکام کے سلوک پر متعدد بار تنقید کر چکی ہے۔ امریکہ کے محکمہ خارجہ نے مارچ میں جاری ہونے والی انسانی حقوق سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ اسلام پسند حکمران مبہم اور غیر واضح جرائم کی بنا پر مخالفین کو سخت سزائیں دیتے ہیں اور انہیں لمبے عرصے تک جیلوں میں رکھتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG