رسائی کے لنکس

آئی ایس آئی کے لیے جاسوسی، بھارتی فضائیہ کا افسر گرفتار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارتی فضائیہ کے ایک افسر ارون مارواہ کو مبینہ طور پر پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لیے جاسوسی کرنے اور خفیہ دستاویزات فراہم کرنے کے الزام میں دہلی میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انہیں جمعہ کے روز ایک عدالت میں پیش کیا گیا جس نے انہیں پانچ روز کی پولیس تحويل میں دے دیا گیا ہے۔

51 سالہ مارواہ دہلی میں انڈین ائیرفورس کے ہیڈ کوارٹرز میں گروپ کیپٹن کی حیثیت سے تعینات ہیں۔ وہ اگلے سال ریٹائر ہونے والے تھے۔

ایئرفورس کاونٹر انٹیلی جینس ونگ کی جانب سے دس روز کی پوچھ گچھ کے بعد انہیں جمعرات کے روز دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے حوالے کیا گیا۔ اسپیشل سیل کے ڈی سی پی پرمود کشواہا کے مطابق ان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت رپورٹ درج کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وہ سوشل میڈیا پر بہت زیادہ سرگرم تھے۔ ڈیڑھ دو ماہ قبل فیس بک پر مہیلا پٹیل اور کرن رندھاوا نامی دو خواتین سے ان کی دوستی ہوئی تھی۔ ان میں بے تکلفی پیدا ہوئی اور انہوں نے موبائل فون سے بعض تصاوير کھینچ کر مذکورہ آئی ڈیز پر بھیج دیں۔

ایئر فورس کے اعلیٰ افسروں کو دسمبر میں ان سرگرمی کی اطلاع ملی اور انہوں نے دہلی کے پولیس کمشنر امولیہ پٹنائک کو اس کی اطلاع دی تھی۔

دس روز قبل ایئر فورس انٹیلی جینس ونگ نے انہیں ہیڈ کوارٹرز میں اسمارٹ فون لے جاتے ہوئے پکڑا تھا۔ وہاں فون لے جانا ممنوع ہے۔ اسٹیشن سیکیورٹی آفیسر اسکواڈرن لیڈر روپیندر سنگھ کے مطابق اگر جرم ثابت ہو گیا تو انہیں 14 سال کی جیل ہو سکتی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے ایئر فورس افسران کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے دو خواتین کو ڈیفنس سائبر ایجنسی، ڈیفنس اسپیس ایجنسی اور اسٹیشن آپریشنس ڈویژن سے متعلق اطلاعات اور آئندہ ہونے والی فضائیہ کی مشق سے متعلق دستاویزات فراہم کیں۔

فضائیہ کی جانب سے گرفتاری پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا تاہم حکام کا دعویٰ ہے کہ مارواہ غیر قانونی الیکٹرانک ڈیوائس کی مدد سے ناپسندیدہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

ان کا بیٹا فضائیہ میں فائٹر پائلٹ ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG