رسائی کے لنکس

دہشت گردوں کا ساتھ دینے سے باز رہیں، اسرائیلی پمفلٹس میں لبنانیوں کو انتباہ


حزب اللہ کے جنگجو 10 اکتوبر، 2023 کو جنوبی لبنان کے بیت سیلم گاؤں میں، اسرائیلی گولہ باری سے ہلاک ہونے والے اپنے دو ساتھیوں کے جنازے میں شریک ہیں۔ فوٹو اے پی۔
حزب اللہ کے جنگجو 10 اکتوبر، 2023 کو جنوبی لبنان کے بیت سیلم گاؤں میں، اسرائیلی گولہ باری سے ہلاک ہونے والے اپنے دو ساتھیوں کے جنازے میں شریک ہیں۔ فوٹو اے پی۔

لبنان کے رہائشیوں نے بتایا ہےکہ اسرائیلی فوج نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی بار جمعہ کے روز جنوبی لبنان کے کچھ حصوں پر پمفلٹ گرائے،جن میں لوگوں کو انتباہ کیا گیا ہے کہ وہ حزب اللہ کی مدد نہ کریں۔

اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے درمیان سات اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ کے اگلے دن سے، لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی علاقے میں اسرائیلی فوج اور ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ تحریک کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے، گروپ کا کہنا ہے کہ وہ حماس کی حمایت میں یہ کر رہی ہے۔

سرحد کے قریب کفارشوبا کے ایک رہائشی نے سیکورٹی خدشات کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا، "جمعہ کی صبح سویرے، ایک ڈرون نے گاؤں پر پمفلٹ گرائے جو گھروں پر گرے۔"

ایک اور رہائشی نے بتایا کہ ابتدا میں بہت سے پمفلٹ ہوا میں اڑائےجانے کے بعد پرچےدو بار گرائے گئے۔ "

اے ایف پی نے ایسے ایک پمفلٹ کی کاپی کو دیکھا ہے جس میں لکھا ہے، ’’جنوبی لبنان کے رہائشیوں کو ہم مطلع کرتے ہیں کہ دہشت گرد حزب اللہ آپ کے گھروں اور آپ کی زمینوں میں گھس رہا ہے،"

۔چودہ دسمبر کو ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریب ایک اسرائیلی گاؤں میں طبی امدادی سامان کے ساتھ۔ فوٹو اے ایف پی
۔چودہ دسمبر کو ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریب ایک اسرائیلی گاؤں میں طبی امدادی سامان کے ساتھ۔ فوٹو اے ایف پی

ان پرچوں میں مزید کہا گیا ہے،"آپ کو اپنی سلامتی کی خاطر اس دہشت گردی کو روکنا چاہیے۔"

متن میں لبنانی عوام کو متنبہ کیا گیا کہ حزب اللہ کی مدد کرنا انہیں "خطرے میں ڈال دے گا۔"

لبنانی سرحد کے ساتھ رہنے والوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے حالیہ دنوں میں سرحدی دیہاتوں پر بمباری تیز کر دی ہے۔

اسرائیل نے حزب اللہ کے ساتھ 2006 کی جنگ کے دوران بھی جنوبی لبنان کے کچھ حصوں پرپمفلٹ گرائے تھے۔

اکتوبر میں سرحد پار سے فائرنگ کا تبادلہ شروع ہونے کے بعد سے لبنان کی سرحد پر 120 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر حزب اللہ کے جنگجو ہیں، لیکن تین صحافیوں سمیت ایک لبنانی فوجی اور 17 شہری بھی شامل ہیں۔

انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے اعدادوشمار کے مطابق لبنان میں 64 ہزار سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر کا تعلق جنوبی علاقے سے ہے۔

اسرائیل میں عہدہ داروں نے نے کہا ہے کہ اسرائیلی جانب سے کم از کم چھ فوجی اور چار شہری مارے گئے ہیں۔

اسرائیل اور حماس کی جنگ اس وقت شروع ہوئی جب فلسطینی عسکریت پسند گروپ نے غزہ سے اسرائیل پر غیر معمولی حملہ کیا جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

اس کے جواب میں اسرائیل نے بڑے پیمانے پر حماس کو ختم کرنے کے لئےفوجی کارروائی شروع کی جس میں حماس کے زیرانتظام غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 18,700 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG