استنبول میں واقع بیئر بنانے والی ترکی کی سب سے پہلی اور اس دور کی جدید فیکٹری کو گرا کر وہاں ایک مسجد اور ایک پارک بنایا جا رہا ہے۔
انجنیئرز کا کہنا ہے کہ ترکی کے اسلام پسند سربراہ استنبول کے اس اہم مقام پر ایک مسجد بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے لیے تاریخی اہمیت کی ایک قدیم عمارت کو گرایا جا رہا ہے۔
خبررساں ادارے رائیٹرز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیئر بنانے والی’ بومونٹی فیکٹری خلافت عثمانیہ کے آخری دور حکومت میں 1890 کے عشرے میں بنائی گئی تھی۔ فیکٹری کے قیام سے استنبول کے مضافات میں اس کے نام پر ایک آبادی وجود میں آئی۔
تاریخی مقامات کو محفوظ بنانے سے متعلق ترکی کے ادارے نے بیئر فیکٹری کا اندارج ایک تاریخی مقام کے طور پر کیا ہوا ہے۔
ایک ماہر تعمیرات نے اپنا نام پوشیدہ رکھنے کی درخواست کرتے ہوئے رائیٹرز کو بتایا کہ مذہبی امور کے محکمے ’دیانت‘، فیکٹری کو منہدم کرنے کے بعد وہاں ایک مسجد، ایک نمائش گاہ اور کار پارک تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
تاہم محکمے کی جانب سے اس بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔
بیئر فیکٹری ایک عرصے سے بند ہے اور اس کے مختلف حصے گرائے اور فراخت کیے جا رہے ہیں۔ 10 سال پہلے فیکٹری کا ایک حصہ گرانے کے بعد وہاں ایک ہوٹل تعمیر کیا گیا تھا۔ جب کہ بعد ازاں فیکٹری کے احاطے کی مزید کچھ عمارتیں فروخت کر دیں گئیں، جہاں اب ریستوران، شراب خانے اور ثقافتی مرکز بن گئے ہیں۔
تاریخی عمارت گرانے کے اس منصوبے پر علاقے کے لوگ برہم ہیں۔ اس سے قبل 2013 میں اسی طرح کے ایک تاریخی مقام غازی پارک کو مہندم کرنے کے بعد وہاں شاپنگ مال اور عثمانیہ دور کی بیرکس کا ماڈل بنانے کے خلاف مظاہرے ہوئے تھے۔
ماہر تعمیرات نے بتایا کہ فیکٹری کی ٹوٹ پھوٹ اور اس کے کچھ حصوں کی فروخت پر احتجاج کے بعد، بچ جانے والے حصوں کو محکمہ دیانت نے اپنی تحویل میں لے لیا تھا اور اب محکمے کی جانب سے حال ہی میں یہ تعمیراتی پراجیکٹ سامنے آیا ہے، جس پر علاقے کے لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔