رسائی کے لنکس

استنبول: ہفتے کو شام کی خانہ جنگی کے ایجنڈے پر منعقدہ سربراہ اجلاس


ہفتے کے روز شام کی خانہ جنگی کے موضوع پر سربراہ اجلاس منعقد ہو رہا ہے، جس میں ترک صدر رجب طیب اردوان فرانسیسی، جرمن اور روسی سربراہان کی چار فریقی کانفرنس کی میزبانی کریں گے۔

سربراہ اجلاس شامی باغیوں اور سرکاری افواج کے مابین ہونے والی جنگ بندی کو پائیدار بنانے کی کاوش کا ایک حصہ ہے، جو روس اور ترکی نے طے کیا تھا۔

سابق ترک سفارت کار حیا الدین، جو ایک عرصے سے خطے میں خدمات انجام دیتے رہے ہیں، کہا ہے کہ محض اجتماع میں ایکساتھ اکٹھا ہونا ہی ترک رہنما کے لیے اہم سفارتی کامیابی کا درجہ رکھتا ہے۔

بقول اُن کے ’’ترکی میں اِس قسم کا سربراہ اجلاس منعقد کرانا، جس میں ایک طرف (آستانہ کا ساتھی) روس موجود ہو، دوسری جانب جس میں جرمنی اور فرانس کے دو نیٹو کے اتحادی شریک ہوں، سچ یہ ہے کہ یہ صدر اردوان کی ایک بڑی کامیابی کے مترادف معاملہ ہے‘‘۔

استنبول کا یہ سربراہ اجلاس گذشتہ ماہ روس کے شہر سوچی میں ہونے والے معاہدے کا نتیجہ ہے، جو اردوان اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے درمیان طے پایا تھا، جس کے نتیجے میں شمال مغربی صوبہٴ ادلب کے خلاف شام کی سرکاری کارروائی کو ٹالنے میں مدد ملی۔

ادلب باغی حزب مخالف کی آخری پناہ گاہ ہے۔

XS
SM
MD
LG