رسائی کے لنکس

'کشمیری رہنماوں کو 18 ماہ سے قبل رہا کر دیا جائے گا'


سرینگر میں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے گھر کے باہر سخت سکیورٹی تعینات ہے — فائل فوٹو
سرینگر میں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے گھر کے باہر سخت سکیورٹی تعینات ہے — فائل فوٹو

بھارت کے مرکزی وزیر جتیندرا سنگھ نے کہا ہے کہ کشمیر میں گرفتار رہنماؤں کو 18 ماہ سے زیادہ عرصے تک نظر بند نہیں رکھا جائے گا۔ وہ ہاؤس اریسٹ نہیں بلکہ ہاؤس گیسٹ ہیں۔

جتندرا سنگھ کا کہنا تھا کہ گرفتار شدگان کو وی آئی پی بنگلوں میں رکھا گیا ہے۔

مرکزی وزیر کے مطابق گرفتار رہنماؤں کو ہالی وڈ فلموں کی سی ڈیز دی گئی ہیں۔ انھیں جم کی سہولتیں بھی میسر ہیں۔

ان کا دعویٰ ہے کہ انہیں گرفتار شدگان کی مانند نہیں بلکہ مہمان کی طرح رکھا گیا ہے۔

چار روز قبل بھی انہوں نے بیان دیا تھا کہ گرفتار رہنماؤں کو اٹھارہ ماہ سے پہلے ہی رہا کر دیا جائے گا۔

بھارت کے آئین میں جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کے خاتمے کے لیے ترمیم کے بعد احتجاج کے پیش نظر بڑی تعداد میں کشمیری رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ زیر حراست رہنماؤں میں جموں کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ بھی شامل ہیں۔

'اب دہشت گرد ختم ہو جائیں گے'

ادھر بھارت کے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کی نیم خود مختاری کے خاتمے کو درست قرار دیا ہے۔

امت شاہ کا کہنا ہے کہ دفعہ 370 اور 35-اے بھارت کے ساتھ ریاست کے الحاق کی راہ میں رکاوٹ تھیں۔

کانگریس کی جانب سے اس فیصلے کی مخالفت پر ممبئی میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کانگریس صرف سیاست دیکھتی ہے جبکہ ہم نے یہ قدم قومی مفاد کے تحت اٹھایا ہے۔

کشمیر کا ایک حصہ پاکستان کے زیر انتظام ہونے پر انہوں نے سابق وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو کو مورد الزام ٹھہرایا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ مسئلہ پیدا ہی نہیں ہوا ہوتا اگر نہرو نے پڑوسی ملک کے ساتھ بے وقت سیز فائر کا اعلان نہ کیا ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد ایک بھی گولی نہیں چلائی گئی ہے۔

وزیر داخلہ کا دعویٰ ہے کہ اب دہشت گرد ختم ہو جائیں گے۔

'کشمیر میں مسئلہ زمین نہیں لوگ تھے'

سابق مرکزی وزیر اور سینئر سیاست داں یشونت سنہا نے الزام عائد کیا ہے کہ صرف ریاستوں کے انتخابات جیتنے کے لیے ہی دفعہ 370 کو ختم کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں مسئلہ زمین نہیں بلکہ لوگ تھے اور اب وہ لوگ ہم سے بہت دور چلے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ یشونت سنہا کو سرینگر نہیں جانے دیا گیا تھا اور ایئرپورٹ سے ہی واپس کر دیا گیا تھا۔

یشونت سنہا کا کہنا تھا کہ حکومت کچھ چھپانا چاہتی ہے اس لیے انہیں نہیں جانے دیا گیا۔

'اب ہم سب مل کر نیا کشمیر بنائیں گے'

دریں اثنا وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ہیوسٹن میں کشمیری پنڈتوں کے ایک وفد سے ملاقات کی۔

کشمیری پنڈتوں سے ملاقات میں نریندر مودی نے کہا کہ آپ لوگوں نے بہت تکالیف اٹھائی ہیں۔ اب ہم سب مل کر نیا کشمیر بنائیں گے۔

کشمیری پنڈتوں کے وفد نے ایک میمورنڈم کی صورت میں اپنے مطالبات بھارت کے وزیر اعظم کو پیش کیے جس میں اُن کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔

آئین کی دفعہ 370 میں ترمیم پر بھارت کی وزارت خارجہ نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ کشمیری پنڈتوں نے حکومت کے اقدام کی حمایت کی ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG