رسائی کے لنکس

کراچی میں مقتول سماجی کارکن خرم ذکی سپرد خاک


پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما فاروق ستار ، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور دیگر سیاسی رہنماوٴں نے خرم ذکی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

کراچی میں ایک اور سماجی کارکن اتوار کی شام ابدی نیند سو گیا۔ خرم ذکی جنہیں ہفتے کو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے موت سے ہمکنار کردیا تھا ان کی نماز جنازہ اتوار کو وزیراعلیٰ ہاوٴس کے قریب اداکی گئی اور بعد ازاں وادی حسین میں انہیں سپرد خاک کردیا گیا ۔

نماز جنازہ میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، عامر خان اورسید علی رضا عابدی سمیت دیگر اہم سیاسی و مذہبی شخصیات اور عام شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

انتظامیہ نے اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے ہوئے تھے ۔ وزیراعلیٰ ہاؤس جانے والی سڑک کو پی آئی ڈی سی پل کے قریب کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا تھا اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تھی۔

خرم ذکی کے قاتلوں کو ہر گز نہیں چھوڑیں گے ، بلاول
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما فاروق ستار ، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور دیگر سیاسی رہنماوٴں نے خرم ذکی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

بلاول بھٹو زرداری نے اپنی جماعت کی صوبائی قیادت کو ہدایات جاری کی ہیں کہ انہیں فوراً گرفتار کیا جائے ۔انہوں نے یقین دلایا ہے کہ قاتلوں کو ہرگز نہیں چھوڑا جائے گا۔

بلاول بھٹو کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق انہوں نے خرم ذکی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ’ خرم ذکی نے ہمیشہ ناانصافیوں کے خلاف اور انسانی حقوق کیلئے آواز بلند کی۔ وہ ایک بہادر انسان تھے جو ظلم کے خلاف مظلوموں کے ساتھ کھڑے رہے۔‘ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ دکھ کی اس گھڑی میں خرم ذکی کے سوگوار اہل خانہ کے ساتھ ہیں ۔

سانحے کی کچھ تفصیل
خرم ذکی کو ہفتے کی شب نارتھ کراچی سیکٹر الیون بی میں اس وقت قتل کیا گیا جب وہ ایک ہوٹل کے باہر اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ بیٹھے تھے ۔ ملزمان موٹر سائیکل پر سوار تھے جنہوں نے خرم ذکی کے قریب پہنچتے ہی اندھا دھند فائرنگ کردی تھی۔ انہیں تین مختلف اسپتالوں میں لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے تاہم ان کے دونوں زخمی ساتھی ابھی زیر علاج ہیں۔

ان کی موت پردکھ کا اظہار کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ خرم ذکی کو ان کی جراتِ اظہار کی سزا دی گئی۔

قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ
مذہبی جماعت مجلس وحدت المسلمین اور سندھ کی ایک بڑی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ نے خرم ذکی کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس نے خرم ذکی کے قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف تھانہ سرسید ٹاوٴن نارتھ کراچی میں درج کرلیا ۔ مقدمے میں قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات درج کی گئی ہیں۔

بیوہ اور بیٹی کی اپیل
خرم ذکی کی بیوہ اور بیٹی نے حکمرانوں سے اپیل کی ہے کہ انہیں انصاف دلایا جائے۔بیوہ کے بقول ’ان کے خاندان کے کسی شخص کو سیکورٹی نہیں دی جارہی جبکہ خرم ذکی کو ماضی میں بھی کئی مرتبہ دھمکیاں ملی تھیں لیکن اس کے باوجود ان کی سیکورٹی کے لئے کچھ نہیں کیا گیا۔ ‘اس موقع پر مقتول کی بیٹی کا کہنا تھا کہ ان کے والد کو شہید کرکے قاتلوں نے ان کی منزل آسان کردی۔

فارنزک رپورٹ
واردات کی فارنزک رپورٹ کے مطابق خرم ذکی کے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ پہلے کسی واردات میں استعمال نہیں ہوا۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن سینٹرل عارب مہر کے مطابق خرم ذکی اور ان کے ساتھیوں پر حملے میں دو نائن ایم ایم بور کے پستول استعمال ہوئے ۔ پولیس کو جائے وقوعہ سے پستول کے19خول اورایک گولی بھی ملی تھی جو مس فائر ہوئی تھی۔پولیس نے تمام چیزیں اپنی تحویل میں لے لی تھیں۔ پولیس کے مطابق واقعہ کی مزید تفتیش جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG