رسائی کے لنکس

خودکش حملے کے بعد لاہور کی فضا سوگوار


لاہور میں صوبائی اسمبلی کے قریب خودکش دھماکے کے بعد کا منظر ٴ 13 فروری 2017
لاہور میں صوبائی اسمبلی کے قریب خودکش دھماکے کے بعد کا منظر ٴ 13 فروری 2017

پنجاب کے وزیر قانون نے کہا ہے کہ خودکش حملہ آور کا سر مل گیا ہے اور وہ دہشت گرد گروپ جماعت الاحرار کی جانب سے حملہ آور کی جاری کردہ تصویر سے مشابہت رکھتا ہے۔

افضل رحمن

پنجاب اسمبلی کے سامنے پیر کے روز چیئرنگ کراس پر ہونے والے خودکش حملے کی ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کے تھانے میں جو ابتدائی رپورٹ درج ہوئی ہے، اس کے مطابق خودکش حملہ آور اکیلا نہیں تھا بلکہ اس کے ہمراہ تین سہولت کار بھی تھے جو دھماکے سے پہلے ہی فرار ہو گئے تھے۔

اس حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج جو میڈیا پر دکھائی جا رہی ہے، اس میں حملہ آور کو پولیس افسران کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ حکام کہتے ہیں کہ حملہ آور کا نشانہ مظاہرین نہیں تھے جو چیئرنگ کراس پر دهرنا دیے بیٹھے تھے بلکہ ہدف پولیس افسران ہی تھے۔

پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنااللہ نے ایک نجی ٹیلی وژن کو ایک انٹرویو میں انكشاف کیا کہ خودکش حملہ آور کا سر مل گیا ہے اور یہ کہ دہشت گرد گروپ جماعت الاحرار نے حملہ آور کی جو تصویر جاری کی ہے ، وہ ملنے والے سر سے مشابہت رکھتی ہے۔

پیر کو ہونے والے حملے پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔ سرکاری سطح پر سوگ کے ساتھ عوامی سطح پر بھی سوگ کی فضا دیکھنے میں آئی۔ خاص طور پر اس 30 سالہ لڑکی کی ہلاکت پر بہت ہی دکھ کا اظہار ہوا جس کی ایک ماہ بعد شادی ہونے والی تھی اور وہ اپنی شادی کے لیے سامان کی شاپنگ کی غرض سے مال روڈ پر آئی تھی کہ خودکش حملہ آور کا نشانہ بن گئی۔

وزیر اعظم پاکستان نواز شریف بھی منگل کے روز لاهور پہنچے اور اس حملے میں ہلاک ہونے والے پولیس کے ڈٰی آئی جی کیپٹن مبین کے گھر گئے اور اہل خانہ سے تعزیت کی۔ بعد ازاں لاهور میں وزیراعظم نے ملک میں نظم ونسق کی صورت حال کے بارے میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔ اس اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ گذشتہ برس انسداد دهشت گردی کے محکمے نے 12 دهشت گرد حملوں کو وقوع پذیر ہونے سے روکا۔ اس دوران دو سو اکتیس دهشت گرد ہلاک ہوئے جب کہ 769 اس وقت حراست میں ہیں۔

اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ دهشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی اور اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ فوج اور نظم و نسق کے دیگر نیم فوجی اداروں نے بے مثال قربانیاں دے کر عظیم کامیابیاں حاصل کی ہیں اور یہ کہ کسی کو یہ خیال دل میں نہیں لانا چاہیے کہ ایسے دهشت گرد حملوں سے ہماری جدو جہد میں کوئی کمی آئے گی۔

وزیر اعظم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہمارے دشمن قومی سطح پر ہمارے عزم سے شکست کھا جائیں گے۔ بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ قوم پولیس کے افسروں اور جوانوں کی قربانیوں کو بھی فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ ہم بہت جلد دهشت گردوں اور اس کی آئیڈیالوجی کا خاتمہ کر دیں گے۔

چیف آف سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی لاهور پہنچ کر خودکش حملے کا نشانہ بننے والے ڈی آئی جی کیپٹن مبین ملک کے گھر جا کر تعزیت کی۔

منگل ہی کے روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان لاهور پہنچے اور انہوں نے زخمیوں کی عیادت کی اور کیپٹن مبین کے گھر جا کر اہل خانہ سے تعزیت کی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک وفد نے بھی زخمیوں کی عیادت کی۔

دریں اثناء پنجاب اسمبلی نے ڈرگ ایکٹ میں جس ترمیم کی منظوری دی تھی، اس پر گورنر پنجاب نے دستخط کر دیے ہیں اور یہ قانون نافذ العمل ہوگیا ہو گیا ہے۔ اس قانون کے تحت جعلی دوائیں بنانے اور بیچنے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔ پیر کے روز خودکش حملہ اس وقت ہوا جب اس قانون کے خلاف احتجاج جاری تھا۔

XS
SM
MD
LG