رسائی کے لنکس

اتحادی افواج کی جانب سے لیبیا میں مزید کامیابیوں کا دعویٰ


اتحادی افواج کی جانب سے لیبیا میں مزید کامیابیوں کا دعویٰ
اتحادی افواج کی جانب سے لیبیا میں مزید کامیابیوں کا دعویٰ

اتحادی افواج نے لیبیا کا فضائی کنٹرول سنبھال لیا ہے اور ان کے طیارے بغیر کسی قابلِ ذکر مزاحمت کے لیبیا پر پروازیں کررہے ہیں

لیبیا کے کئی شہروں میں باغیوں اور سرکاری افواج کے درمیان دوبدو لڑائی جاری ہے جبکہ برطانیہ اور امریکہ کے سینئر فوجی حکام نے لیبیا کے خلاف جاری عالمی افواج کی کاروائی میں اہم کامیابیوں کے حصول کا دعویٰ کیا ہے۔

برطانوی فضائیہ کے ایئر وائس مارشل گریگ بیگ ویل نے کہا ہے کہ اتحادی افواج نے لیبیا کا فضائی کنٹرول سنبھال لیا ہے اور ان کے طیارے بغیر کسی قابلِ ذکر مزاحمت کے لیبیا پر پروازیں کررہے ہیں۔

بدھ کے روز ایک بیان میں برطانوی فضائیہ کے نائب سربراہ کا کہنا تھا کہ صدر معمر قذافی کی حامی فضائیہ کا زور توڑ دیا گیا ہے اور اور ان کے بقول " لڑائی میں فریق کی حیثیت سے اس کا وجود اب برقرار نہیں رہا"۔

دریں اثناء امریکی ریئر ایڈمرل جیرارڈ ہیوبر نے کہا ہے کہ اتحادی افواج کی جانب سے صدر قذافی کی حامی فوجوں کی تنصیبات، توپ خانے اور میزائل لانچنگ کے متحرک پیڈز کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

ادھر لیبیا کی سرکاری افواج کی جانب سے باغیوں کے زیرِقبضہ مغربی علاقوں مصراطہ اور زنتان کے قرب و جوار میں کاروائی جاری ہے۔ معمر قذافی کی حامی افواج اور باغیوں کے درمیان مشرقی شہر اجدابیہ میں بھی شدید لڑائی ہورہی ہے جہاں عینی شاہدین کے بقول بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔

بدھ کے روز دارالحکومت تریپولی بھی دھماکوں اور اینٹی ایئر کرافٹ گنوں کی فائرنگ کی اوازوں سے گونجتا رہا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی 'اےایف پی' کے مطابق بدھ کے روز ہزاروں افراد نے اتحادی افواج کی جانب سے لیبیا کی فضائی حدود میں 'نو فلائی زون' کے قیام کیلیے کی جانے والی کاروائی کی حمایت میں باغیوں کے زیرِ انتظام شہر بن غازی کی سڑکوں پر مارچ کیا۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد کے ذریعے گزشتہ ہفتے لیبیا کی فضائی حدود میں 'نو فلائی زون' کے قیام کیلیے عالمی افواج کو کاروائی کا اختیار دیا تھا۔ 'نو فلائی زون' کا مقصد لیبیا کی افواج کو ملک کے مشرقی حصوں پر قابض باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقوں پر فضائی بمباری سے روکنا ہے تاکہ عام شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔

اقوامِ متحدہ کی منظوری سے ہونے والے آپریشن کے ذریعے 'نو فلائی زون' کے قیام کے بعد مغربی ممالک کے دفاعی اتحاد 'نیٹو' کی جانب سے اس کا کنٹرول سنبھال لیا جائے گا۔ فرانسیسی وزیرِخارجہ ایلین جوپے کے بقول لیبیا کی فضائی حدود میں جنگی جہازوں کی پروازیں روکنے کیلیے نیٹو "عملی کردار" ادا کرے گا۔

امریکی خبر رساں ایجنسی 'ایسوسی ایٹڈ پریس' نے دعویٰ کیا ہے کہ لیبیا کی سمندری حدود کے نزدیک تعینات نیٹو کے بحری جہازوں نے اقوامِ متحدہ کی جانب سے لیبیا کو ہتھیاروں کی فراہمی پر عائد کردہ پابندی یقینی بنانے کیلیے علاقے میں گشت شروع کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

XS
SM
MD
LG