رسائی کے لنکس

احتجاجوں میں شدت، لیبیا کی حکومت کامحاصرہ


احتجاجوں میں شدت، لیبیا کی حکومت کامحاصرہ
احتجاجوں میں شدت، لیبیا کی حکومت کامحاصرہ

دارالحکومت میں مسلح رضاکار فورس کی طرف سے بڑے پیمانے پر گولیاں چلنے کی خبریں موصول ہوئی ہیں، اور بتایا جاتا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لڑائی میں تیزی آتی جارہی ہے

لیبیا سے ملنے والی رپورٹوں سے پتا چلتا ہے کہ تیزی سے زور پکڑتی عوامی بغاوت نے شدت اختیار کر لی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ لیبیا کے لیڈر معمر قذافی کی 40سال سے زائدمدت سے جاری حکمرانی کا محاصرہ کر لیا گیا ہے۔

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس سےعینی گواہان کے حوالے سے جاری کی گئی اخباری رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ پیر کے دِن ہیلی کاپٹروں اور جنگی جہازوں نے شہر کے کچھ حصوں پر حملہ کیا۔

طرابلس میں عینی شاہدوں نے بتایا ہے کہ اپوزیشن کے سرگرم کارکنوں کی سکیورٹی فورسز اور حکومت کے حامیوں کے ساتھ لڑائی چل رہی ہے، اور نذرِ آتش ہونے والی سرکاری عمارات میں ملک کےقانون ساز محکمےکی بلڈنگ بھی شامل ہے۔ دارالحکومت میں مسلح رضاکار فورس کی طرف سے بڑے پیمانے پر گولیاں چلنے کی خبریں موصول ہوئی ہیں، اور بتایا جاتا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لڑائی میں تیزی آتی جارہی ہے۔

قریبی مالٹا کے جزیرہ نما ملک سے فوجی عہدے داروں کے حوالے سےخبر میں بتایا گیا ہے کہ وہاں لیبیا کے دو جنگی جہاز اترے ہیں جِن کے پائلٹوں نے ملک کو خیرباد کرنے کااعلان کیا۔ پائلٹوں نے بتایا کہ اُنھیں احتجاجیوں پر حملہ کرنے کے احکامات ملے تھے۔

اقوامِ متحدہ میں لیبیا کے نائب سفیر ، ابراہیم دباشی نے پیر کو مسٹر قذافی سے سبک دوش ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جنگی جرائم کے مقدمے کے لیے تیار ہوجائیں۔ یہ خبریں بھی آئی ہیں کہ عہدے دار ملک چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں جب کہ لیبیا کے بیرونِ ملک تعینات کئی سفیر منحرف ہو رہے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ کچھ اہم شہروں پر حکومت مخالف احتجاجیوں کا کنٹرول ہے۔ اطلاعات ملنا مشکل ہوگئی ہیں کیونکہ لیبیا میں کوئی غیر ملکی میڈیا موجود نہیں ہے اور ملک کا ٹیلی ویژن ریاستی کنٹرول میں کام کر رہا ہے۔

پیرس میں قائم انٹرنیشنل فیڈریشن فور ہیومن رائٹس نے پیر کے روز بتایا کہ لیبیا کے کم از کم نو شہر اِس وقت احتجاجی مظاہرین کے قبضے میں ہیں، جن میں بن غازی، سِرطے، مزراتہ شامل ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ نے بتایا ہے کہ ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ادارے نے کہا ہے کہ پانچ روز سے جاری تشدد کے واقعات میں کم از کم233افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

امریکی محکمہٴ خارجہ نے اپنے سفارتخانے میں کام کرنے والے سارے خاندانوں اور غیر ضروری اہل کاروں کو حکم دیا ہے کہ وہ فوری طور پر لیبیا چھوڑ دیں۔ محکمہ خارجہ نے امریکی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ لیبیا کے سفر کو مؤخر کردیں۔

XS
SM
MD
LG