رسائی کے لنکس

اس سال 19 ہزار بچوں نے ترک وطن کے لیے خطرناک جنگل عبور کیا، یونیسیف


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پیر کے روز یونیسیف نے کہا کہ اس سال اب تک لگ بھگ 19 ہزار تارکین وطن بچوں نے شمال میں امریکہ کی طرف اپنا سفر کرنے کے دوران، پاناما اور کولمبیا کے درمیان سرحد پر رینگتے ہوئے، 'ڈیرئین گیپ' کا خطرناک جنگل عبور کیا۔

ایک بیان میں یونیسیف نے کہا ہے کہ اس سال جن بچوں نے ڈیرئین گیپ کو عبور کیا ہے، ان کی تعداد گزشتہ پانچ برسوں میں اسے عبور کرنے والوں کی کل تعداد سے لگ بھگ تین گنا زیادہ ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سرحد عبور کرنے والے تارکین وطن کاپانچواں حصہ بچوں پر مشتمل ہے اور ان میں سے نصف کی عمریں پانچ سال سے کم ہیں۔

ادارے نے کہا ہے کہ 2021 میں کم از کم پانچ بچے اس جنگل میں مردہ پاِئے گئے تھے، جب کہ ڈیڑھ سو سے زیادہ بچے اپنے والدین کے بغیر پاناما پہنچے، جن میں سے کچھ نوزائیدہ بچے بھی تھے۔ یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 20 گنا زیادہ ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

تارکین وطن بچے کبھی کبھی رشتے داروں یا پھر انسانی اسمگلروں کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔

یونیسیف کی ریجنل ڈائریکٹر، جین گاؤف نے کہا ہے کہ گنجان اور گھنے جنگل میں، لوٹ مار، ریپ، اور انسانی اسمگلنگ کے واقعات اتنے ہی خطرناک ہیں جتنا کہ جنگلی جانور، کیڑے مکوڑے اور پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی۔

انہوں نے کہا کہ اس خطرناک سفر میں ہر ہفتے مزید بچے ہلاک ہو رہے ہیں، اپنے والدین کو کھو رہے ہیں، یا اپنے رشتے داروں سے الگ ہو رہے ہیں۔

یونیسیف نے کہا ہے کہ افریقہ، جنوبی ایشیا اور جنوبی امریکہ سے تعلق رکھنے والی 50 سے زیادہ قومیتوں کے تارکین وطن اس جنگل کو عبور کر چکے ہیں۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاناما کے عہدے داروں نے 2021 کے اوائل میں انتباہ کیا تھا کہ کرونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث کئی ماہ تک بند رہنے والی سرحدیں کھلنے کے بعد ممکنہ طور پرایک بحران کاسامنا ہو سکتا ہے۔

وسطی امریکہ کے اس ملک کے امیگریشن سے متعلق حکام نے پڑوسی ملک کولمبیا سے ستمبر تک،91 ہزار 305 تارکین وطن کی ریکارڈ تعداد کے داخلے کی خبر دی ہے۔ ان میں سے 56 ہزار 676 ہیٹی اور 12 ہزار 870 کیوبا کے شہری تھے۔

"ڈیرئین گیپ"،کولمبیا اور پاناما کو جدا کرنے والے، ٹراپیکل جنگل کی ایک وسیع اور خطرناک پٹی ہے، جس پر سفر کو دنیا کا ایک خطرناک ترین سفر خیال کیا جاتا ہے۔

تارکین وطن کو سفر کے دوران منشیات کے گینگز اور حملہ آوروں کے ساتھ ساتھ جنگلی جانوروں اور دریاؤں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

XS
SM
MD
LG