رسائی کے لنکس

بھارت: نئی دہلی میں بغیر ڈرائیور پہلی میٹرو ٹرین کا افتتاح


بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے نئی دہلی میں ملک کی پہلی خود کار یا بغیر ڈرائیور کے چلنے والی میٹرو ٹرین کا افتتاح کر دیا ہے جس کے بعد بھارت دنیا کے اُن ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جہاں یہ جدید مسافر ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں۔

یہ ٹرین 'مجنٹا لائن' نامی روٹ پر شروع کی گئی ہے جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ بہت جلد دوسرے روٹس پر اسی طرح کی ٹرینیں چلائی جائیں گی۔

کرونا وبا کی وجہ سے افتتاحی تقریب ورچوئل یعنی آن لائن منعقد کی گئی۔

نریندر مودی نے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس کامیابی کے ساتھ بھارت دنیا کے ان چند ملکوں کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جہاں یہ سہولت موجود ہے۔

یہ ٹرین فی الحال جنک پوری ویسٹ سے بوٹینیکل گارڈن کے درمیان چلے گی اور 37 کلومیٹر کا سفر طے کرے گی۔ اس کے بعد 57 کلو میٹر پر مشتمل پنک لائن پر بھی اس کا آغاز کیا جائے گا۔

وزیرِ اعظم مودی نے کہا کہ اس ٹرین کے آغاز سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ بھارت کس طرح تیزی کے ساتھ جدید نظام کی جانب بڑھ رہا ہے۔

وزیرِ اعظم نریندر مودی
وزیرِ اعظم نریندر مودی

انہوں نے مزید کہا کہ دہلی میں پہلی میٹرو ٹرین وزیرِ اعظم اٹل بہاری واجپائی کے دور میں شروع ہوئی تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ 2014 میں یہ سہولت صرف پانچ شہروں تک محدود تھی جو اب 18 شہروں میں ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2025 تک اسے 25 سے زائد شہروں تک پہنچا دیا جائے گا۔

بھارتی وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ 2014 میں یومیہ 17 لاکھ افراد میٹرو ٹرین سے سفر کرتے تھے۔ آج 85 لاکھ افراد اس سے سفر کرتے ہیں۔

انہوں نے دیگر شہروں میں میٹرو ٹرین کی سہولیات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ جن شہروں میں بڑی واٹر باڈیز ہیں وہاں واٹر میٹرو کی خدمات شروع کی جائیں گی۔ کوچی میں اس پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔

بغیر ڈرائیور والی ٹرین پوری طرح آٹومیٹیڈ یعنی خود کار ہے۔ اس میں ڈرائیور کا کیبن نہیں ہے۔ اس سے بیک وقت 2280 مسافر سفر کر سکیں گے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 95 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو گی۔

اس کی ایک خاصیت یہ ہے کہ اگر پٹری پر کوئی چیز پڑی ہو تو یہ 50 میٹر پہلے ہی رک جائے گی۔

اس کے نظام میں انسانی مداخلت کم سے کم ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کے ذریعے انسانی غلطیوں کا امکان بھی کم ہو گیا ہے۔

روزانہ میٹرو ٹرین سے تقریباً 50 کلومیٹر کا سفر کرنے والے ایک صارف محمد مظہر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ وہ برسوں سے بذریعہ ٹرین ہی اپنے دفتر جاتے ہیں۔

ان کے مطابق بہت سے لوگ اپنے گھروں سے بذریعہ کار آتے ہیں اور میٹرو اسٹیشن پر کار پارک کر کے میٹرو ٹرین سے سفر کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بغیر ڈرائیور والی ٹرین کا افتتاح میٹرو ٹرین کے شعبے میں بہت بڑی کامیابی ہے۔ اس سے حادثات کا خطرہ کم ہو گیا ہے۔

ان کے مطابق میٹرو کا سفر بہت آرام دہ ہے۔ اس میں وقت کی بچت ہوتی ہے۔ ایک گھنٹے کا سفر نصف گھنٹے میں طے ہو جاتا ہے۔ ٹریفک جام سے بھی نجات مل جاتی ہے۔

محمد مظہر کہتے ہیں کہ سٹی بسوں کے مقابلے میں اس میں زیادہ سہولتیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یومیہ سفر کرنے والے اسی کو ترجیح دیتے ہیں۔

وزیرِ اعظم مودی نے اس موقع پر 'نیشنل کامن موبیلیٹی کارڈ' (این سی ایم سی) کا بھی آغاز کیا۔ ابھی یہ سہولت صرف دہلی ایکسپریس ایئرپورٹ لائن پر ہی دستیاب ہے لیکن 2022 تک تمام روٹس پر یہ سہولت دستیاب ہو جائے گی۔

اس سہولت کے تحت ایک ہی کارڈ سے ملک میں کہیں بھی سفر کیا جا سکے گا اور شاپنگ کے علاوہ اسے بطور اے ٹی ایم کارڈ بھی استعمال کیا جا سکے گا۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG