رسائی کے لنکس

موہالی نو فلائی زون میں تبدیل


موہالی نو فلائی زون میں تبدیل
موہالی نو فلائی زون میں تبدیل

30مارچ کو موہالی میں بھارت پاک کرکٹ میچ کے تعلق سے جہاں عوامی جوش و خروش بڑھتا جا رہا ہے وہیں سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے حفاظتی انتظامات بھی سخت ہوتے جارہے ہیں۔

اِس میچ کو دیکھنے کے لیے دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم من موہن سنگھ اور سید یوسف رضا گیلانی سمیت متعدد اہم شخصیات بھی اسٹیڈیم میں موجود رہیں گی۔

اِس موقع پر سلامتی ایجنسیاں کوئی بھی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں ہیں۔ اُنھوں نے موہالی، چندی گڑھ اور پنجپولا کو نو فلائی زون میں تبدیل کر دیا ہے۔ انڈین ایئر فورس کے ہیلی کاپٹروں سے نگرانی کی جائے گی اور جنگی جہاز انبالہ ایئر بیس پر تیار کھڑے رہیں گے تاکہ بوقتِ ضرورت وہ چند منٹوں کے اندر وہاں پہنچ سکیں۔

نیشنل ٹیکنیکل ریسرچ آرگنائزیشن کو ہدایت دے دی گئی ہے کہ وہ بغیر پائلیٹ کی فضائی گاڑی سے نگرانی رکھے۔ ایسی نگرانی کامن ویلتھ کھیلوں کے دوران بھی کی جارہی تھی۔اسٹیڈیم کی سکیورٹی کی ذمہ داری مرکزی مسلح دستون کو دے دی گئی ہے۔ ریاستی پولیس کا اِس میں بہت محدود رول ہوگا۔ اسپیشل پروٹیکشن گروپ اور نیشنل سکیورٹی گارڈز بھی تعینات کیے جا رہے ہیں۔

ہوٹل تاج کو، جہاں دونوں ٹیموں کے کھلاڑی ٹھہریں گے، قلعے میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے علاوہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی، پریانکا گاندھی اور راہول گاندھی میچ دیکھنے جائیں گے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG