اپنے ہفتہ وار خطاب میں صدر براک اوباما نے 'مدرز ڈے' منائے جانے کی مناسبت سے تمام مائوں کی خدمات کو تسلیم کیا ہے، جِن میں اُن کی بیوی، مشیل اوباما بھی شامل ہیں۔
اوباما نے سب پر زور دیا ہے کہ کچھ لمحات نکال کر اپنی زندگی میں سابقہ پڑنے والی خواتین کی قدر کریں جو مائوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے محبت بکھیرتی ہیں۔
اِن میں وہ سب مائیں شامل ہیں جنھوں نے جسمانی طور پر جنم دیا، رضائی مائیں، اکیلے گھر سنبھالنے والی مائیں، دادیاں، نانیاں، خالائیں، والدہ کا سا پیار دینے والی خواتین۔۔ آپ جس خوبی کی بھی قدر کرتے ہیں، اُسے مدرز ڈے پر ضرور یاد کریں۔
اُنھوں نے اس بات کو نمایاں کیا کہ تمام والدین کو اجرت کے ساتھ چھٹی، خواتین کو بیماری کی صورت میں چھٹی دینا، حاملہ کارکنون کو رہائش کی سہولیت فراہم کرنا، صحت عامہ کی دیکھ بھال کا معیاری انتظام کرنا، بچوں کی بہتر نگہداشت، اوقات کار میں لچک، مساوی تنخواہ، اور کم سے کم معاوضے میں اضافے کو معیاری طور پر یقینی بنایا جانا ضروری ہے۔
اِس ضمن میں، اُنھوں نے امریکی کانگریس پر زور دیا کہ خواتین کے بہبود کے کام سرانجام دے کر، مدرز ڈے کے مقصد کے حصول میں اپنا حصہ ڈالا جائے۔