رسائی کے لنکس

زمین کی میگنیٹک فیلڈ کو نقصان پہنچنے سے سیٹلائٹس کے متاثر ہونے کا اندیشہ


سائنس دانوں کے مطابق زمین کا میگنیٹک فیلڈ یعنی مقناطیسی میدان اسے سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں اور خلائی تابکاری سے بچاتا ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق زمین کا میگنیٹک فیلڈ یعنی مقناطیسی میدان اسے سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں اور خلائی تابکاری سے بچاتا ہے۔

خلائی تحقیق کے ادارے ناسا کے سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ زمین کے مقناطیسی میدان میں پڑنے والا شگاف اب مزید وسیع ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی قوت کھو رہا ہے جس سے زمین کے مدار کے قریب چکر لگانے والے سیٹلائٹس کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق زمین کا میگنیٹک فیلڈ یعنی مقناطیسی میدان اسے سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں اور خلائی تابکاری سے بچاتا ہے۔

مقناطیسی میدان میں پڑنے والے اس شگاف کو سائنس دانوں نے 'ساؤتھ اٹلانٹک اناملی' کا نام دیا ہے۔

سائنس دانوں کو خدشہ ہے کہ جنوبی امریکہ کے اوپر اس شگاف کی وجہ سے یہ شعاعیں زمین میں داخل ہو سکتی ہیں۔ یہ شگاف مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے اور تقسیم ہو رہا ہے۔

البتہ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس سے زمین کی روزمرہ زندگی پر اثرات نہیں پڑتے۔

سائنس دانوں کے مطابق زمین ایک مقناطیس کی طرح ہے جس کا شمالی اور جنوبی قطب ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے زمین کے گرد ایک مقناطیسی دائرہ بنا ہوا ہے۔

مقناطیسی میدان میں پڑنے والے اس شگاف کو سائنس دانوں نے 'ساؤتھ اٹلانٹک اناملی' کا نام دیا ہے۔
مقناطیسی میدان میں پڑنے والے اس شگاف کو سائنس دانوں نے 'ساؤتھ اٹلانٹک اناملی' کا نام دیا ہے۔


یہ مقناطیسی دائرہ زمین کی 1800 میل گہرائی میں موجود مائع شکل میں موجود لوہے کی وجہ سے پیدا ہو رہا ہے۔ اس مائع لوہے کی مسلسل حرکت کرنے کی وجہ سے یہ مقناطیسی دائرہ مسلسل حرکت میں رہتا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق ان تبدیلیوں کی وجہ سے زمین کے محور میں بھی تبدیلی واقع ہو رہی ہے۔

ماہرین کو خدشہ ہے کہ اس خطے میں اس شگاف کی موجودگی کی وجہ سے اس کے اوپر سے گزرنے والی سیٹیلائٹس شارٹ سرکٹ کا شکار ہو سکتی ہیں۔

سائنس دان اس شگاف کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ زمین کی گہرائی میں رونما ہونی والی تبدیلیوں اور اس کے زمین پر اثرات پر نظر رکھ سکیں۔

XS
SM
MD
LG