رسائی کے لنکس

افغانستان خطے کے تمام ملکوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہے: عبد اللہ عبد اللہ


دہشت گردی کا ذکر کرتے ہوئے، افغان چیف اگزیکٹو نے کہا کہ افغانستان نے دہشت گردوں میں اچھے اور برے کی تمیز کبھی نہیں کی اور یہ کہ دہشت گردی کو خارجہ پالیسی میں آلہ کار کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ عبد اللہ عبد اللہ بھارت کے چار روزہ دورے پر جمعرات کے روز نئی دہلی پہنچے ہیں۔

افغانستان کے چیف ایکزیکٹیو عبد اللہ عبد اللہ نے کہا ہے کہ افغانستان خطے کے تمام ملکوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔ تاہم، انھوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو برقرار رکھنے میں بعض سنگین چیلنج درپیش ہیں۔

اُنھوں نے یہ بات جمعے کے روز نئی دہلی میں علاقائی امن کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انھوں نے کہا کہ دہشت گرد گروپ افغانستان کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں اور یہ پورے خطے کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

انھوں نے افغان بھارت تعلقات کے سلسلے میں کہا کہ گزشتہ 16 برسوں میں دونوں ملکوں کے رشتے مزید مستحکم ہوئے ہیں، جس سے لاکھوں افغان باشندوں کی زندگی میں تبدیلی آئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان میں استحکام اور خوش حالی خطے کے مفاد میں ہے۔

دہشت گردی کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ افغانستان نے دہشت گردوں میں اچھے اور برے کی تمیز کبھی نہیں کی اور یہ کہ دہشت گردی کو خارجہ پالیسی میں آلہ کار کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

عبد اللہ عبد اللہ بھارت کے چار روزہ دورے پر جمعرات کے روز نئی دہلی پہنچے ہیں۔

دورے کا مقصد باہمی دلچسپی کے امور پر بھارتی قیادت کے ساتھ تبادلہٴ خیال کرنا اور تجارت و سرمایہ کاری سے متعلق بھارت افغان نمائش میں شرکت کرنا ہے۔ انھیں بدھ کے روز نئی دہلی پہنچنا تھا مگر کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دہشت گردانہ حملے کی وجہ سے ان کے دورے میں تاخیر ہوئی۔

انھوں نے جمعرات کے روز صدر رام ناتھ کووند، وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ سشما سوراج سے ملاقات کی۔ راشٹرپتی بھون میں ان کا خیر مقدم کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ بھارت تمام ممکنہ طریقوں سے افغانستان کی مدد جاری رکھے گا۔

دریں اثنا، وزیر مالیات ارون جیٹلی نے بدھ کے روز نمائش کا افتتاح کیا۔ اس کا مقصد دونوں ملکوں کے مابین تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ اس ’یو ایس ایڈ بھارت‘ کی میزبانی اور ’یوایس ایڈ افغانستان‘ کے اشتراک سے کر رہا ہے؛ جبکہ، اس کا اہتمام بھارت کی وزارت خارجہ نے کیا ہے۔ اس میں افغان کمپنیوں کے 200 اور بھارتی کمپنیوں کے 800 نمائندے حصہ لے رہے ہیں۔

افغانستان نے باہمی تجارت کو آنے والے پانچ برسوں میں 10 بلین ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG