رسائی کے لنکس

ترکی: ٹرک حادثے میں 19 تارکینِ وطن ہلاک


ترک حکام حادثے کے بعد جائے واقعہ کا معائنہ کر رہے ہیں۔
ترک حکام حادثے کے بعد جائے واقعہ کا معائنہ کر رہے ہیں۔

حکام کے مطابق ٹرک میں غیر ملکی تارکینِ وطن سوار تھے جو امکان ہے کہ غیر قانونی طور پر ترکی پہنچے تھے۔

ترکی کے مغربی صوبے ازمیر میں تارکینِ وطن سے بھرا ایک ٹرک نہر میں گرنے سے کم از کم 19 افراد ہلاک او ر 11 زخمی ہوگئے ہیں۔

ترکی کے سرکاری خبر رساں ادارے 'اناطولو' کے مطابق ٹرک اتوار کی صبح ڈرائیور سے بے قابو ہو کر سڑک کے کنارے نصب رکاوٹوں سے ٹکرایا اور اس کے بعد 20 میٹر نیچے گزرنے والی نہر میں جا گرا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق حادثے میں ٹرک ڈرائیور سمیت 11 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں امدادی اہلکاروں نے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا ہے۔

حکام کے مطابق ٹرک میں غیر ملکی تارکینِ وطن سوار تھے جو امکان ہے کہ غیر قانونی طور پر ترکی پہنچے تھے اور انہوں نے ازمیر کے نزدیک واقع یونان کے جزیرے ساموس پہنچنے کے لیے انسانی اسمگلروں کو رشوت دی تھی۔

تاحال یہ واضح نہیں کہ مرنے والے تارکینِ وطن کا تعلق کن ملکوں سے ہے۔

ترکی غیر قانونی طور پر یورپ جانے کے خواہش مند افریقی اور ایشیائی ملکوں کے تارکینِ وطن کا عموماً پہلا پڑاؤ ہوتا ہے جو انسانی اسمگلروں کو بھاری رقم دے کر یورپ پہنچنا چاہتے ہیں۔

سنہ 2015ء میں لاکھوں شامی اور دیگر مہاجرین ترکی سے یورپ میں داخل ہوئے تھے جس کے اگلے سال یورپی یونین اور ترک حکومت نے ان مہاجرین کی آمد روکنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

یہ معاہدہ ان سیکڑوں مہاجرین کی ہلاکتوں کے بعد کیا گیا تھا جو ترکی کے ساحل سے چند میل دور واقع یونانی جزیروں تک پہنچنے کی کوشش میں سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے۔

اس معاہدے کے بعد سے ترک حکام نے اپنی سرحدوں پر سختی کردی ہے اور غیر قانونی تارکینِ وطن کو یورپ کی جانب جانے سے روکنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔

لیکن ان اقدامات کے باوجود تارکینِ وطن اور شامی مہاجرین غیر قانونی طور پر یورپ میں داخلے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG