رسائی کے لنکس

شمالی کوریا کا گائیڈڈ بیلسٹک میزائل کا تجربہ


شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی نے گائیڈڈ میزائل کے تجربے کی یہ تصویر جاری کی ہے۔ 30 مئی 2017
شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی نے گائیڈڈ میزائل کے تجربے کی یہ تصویر جاری کی ہے۔ 30 مئی 2017

یہ تجربہ، جو کئی ہفتوں میں ہونے والا تیسرا تھا، پیانگ یانگ سے گروپ سیون کے اقتصادی سر براہی اجلاس میں عالمی راہنماؤں کی جانب سے اس مطالبے کے چند روز کے بعد کیا گیا کہ شمالی کوریا اپنے جوہری عزائم ترک کر دے۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا ہے کہ ملک کا بیلسٹک میزائل کا تازہ ترین تجربہ ایک کامیابی تھا اور اس میں ایک نیا جدید گائڈنس سسٹم شامل تھا۔

پڑوسی ملک جنوبی کوریا میں، فوج نے کہا کہ پیر کے تجربے میں ایک اسکڈ قسم کا میزائل شامل تھا جو شمالی کوریا کے مشرقی ساحل سے لگ بھگ 450 کلومیٹر کے فاصلے پر بحیرہ جاپان میں گرا۔

یہ تجربہ، جو کئی ہفتوں میں ہونے والا تیسرا تھا، پیانگ یانگ سے گروپ سیون کے اقتصادی سر براہی اجلاس میں عالمی راہنماؤں کی جانب سے اس مطالبے کے چند روز کے بعد کیا گیا کہ شمالی کوریا اپنے جوہری عزائم ترک کر دے۔

شمالی کوریا کی سرکاری نیوز سروسکے آر ٹی، نے منگل کے روز ایک نشریے میں اس تجربے کا اعلان کیا۔

نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ موجودہ تجربے کا مقصد ایک نئی قسم کے جدید گائیڈڈ بیلسٹک راکٹ کے تکنیکی پہلووں کی تصدیق کرنا تھا تاکہ اسے کسی بھی علاقے میں دشمنوں یا اہداف پر انتہائی درستگی سے داغا جا سکے۔

ا س تجربے میں مختلف جنگی حالات کے لیے ڈیزائن اور تیار کی گئی ایک خود کار لانچنگ پیڈ گاڑی کے مستند ہونے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ یہ تجربہ کسی دور دراز علاقے سے میزائل کی راہنمائی کا بالکل درست جائزہ لینے کے لیے درمیانے فاصلے سے داغ کر کیا گیا۔

فاصلے تک مار کرنے والا ایک بیلسٹک میزائل تھا جسے چھ منٹ تک دیکھا گیا اور یہ تعین کیا گیا کہ اس سے شمالی امریکہ کو کوئی خطرہ ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئیٹر پر کہا کہ شمالی کوریا نے ایک اور بیلسٹک میزائل داغ کر اپنے پڑوسی ملک چین کے لیے بہت عدم احترام کا مظاہرہ کیا ہے ۔ لیکن ٹرمپ نے شمالی کوریا کے فوجی عزائم کو لگام دینے کے لیے سخت کوشش کرنے پر چین کو سراہا۔

چین کئی بار یہ کہہ چکا ہے کہ وہ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام پر تعطل ختم کرنے کے لیے مذاكرات کو ایک راستہ سمجھتا ہے۔

XS
SM
MD
LG