رسائی کے لنکس

بھارتی ارکان ِ پارلیمنٹ کاصدر اوباما کی تقریر کا خیر مقدم


بھارتی ارکان ِ پارلیمنٹ کاصدر اوباما کی تقریر کا خیر مقدم
بھارتی ارکان ِ پارلیمنٹ کاصدر اوباما کی تقریر کا خیر مقدم

حکمراں پارٹی کانگریس اور اصل اپوزیشن جماعت بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی)سمیت بیشتر جماعتوں کے ارکانِ پارلیمنٹ نے سنٹرل ہال میں امریکی صدر براک اوباما کے خطاب کی ستائش کی ہے اور کہا ہے کہ اُن کی تقریر بھارت کی توقعات کے عین مطابق ہے۔

کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر کپیل ٹبل نے اوباکی تقریر کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اُنھوں نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کی رکنیت کی دعوے داری کی تائید کرکے ہمارے مؤقف کو اور پختہ کردیا ہے۔

بھارتیا جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر، ایل کے آڈوانی نے کہا کہ اوباما کی تقریر‘ بھارتی عوام کی توقعات کے عین مطابق ہے’۔اُنھوں نے اوباما کی تقریر میں مہاتما گاندھی، وہ وی کانند، بی آر امیٹکر اور روبندر ناتھ ٹیگور کے حوالوں کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ‘دنیا کی سب سے قدیم اور مضبوط جمہوریت کے رہنما ہماری توقعات پر پورے اُترے ہیں’۔

بی جےپی کے سابق صدر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ دہشت گردی پر اوباما کی تشویش اور متحد ہو کر اُس کے خلاف لڑائی کا عزم قابلِ تعریف ہے۔

پارٹی ترجمان پرکاش جاؤڈیکر نے کہا کہ ہمیں صدر امریکہ کا خطاب سننے کا بڑا اشتیاق تھا اور اُن کی تقریر سن کر ہمیں خوشی ہوئی ہے۔

سابق رکنِ پارلیمنٹ راجیا سبھا شبانہ اعظمی نے اپنے ردِ عمل میں کہا کہ براک اوباما نے ایسی بہت سی باتیں کہی ہیں جیسے کہ اِی گورننس، خواندگی بڑھانے کے لیے‘ آر ٹی آئی’ اور اس کے ساتھ بھارت کی اہم شخصیات کے حوالے دیے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ ہمارے ملک سے بہت اچھی طرح واقف ہیں۔اُنھوں نے عالمی معیشت کی بہتری کے لیے بھارت اور امریکہ کے مابین بہتر رشتوں کے حوالے کو بھی سراہا ہے۔

دوسری طرف، بائیں بازو نے یہ کہتے ہوئے اوباما کی تقریر پر ردِ عمل ظاہر کیا ہے کہ اُنھوں نے سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے سلسلے میں کوئی واضح بات نہیں کہی ہے۔

‘سی پی ایم’ پولٹ بیورو کے رُکن سیتارام یچوری نے کہا کہ براک اوباما امریکی پالیسیوں کی تائید میں بات کر رہے تھے۔

بائیں بازو نے چین کا ذکر نہ کرنے پر بھی نکتہ چینی کی ہے، جب کہ سماج وادی پارٹی کے موہن سنگھ نے کہا کہ یہ بہت اچھا اشارہ ہے کہ امریکہ بھارت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔

‘ڈی ایم کے’ سے تعلق رکھنے والے، ٹی آر بالو نے کہا کہ اوباما کی تقریر سے دہشت گردی کے خلاف بھارت اور امریکہ کی لڑائی اور تیز ہوگی۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG