رسائی کے لنکس

القدس پر ’او آئی سی‘ کا ہنگامی اجلاس


فائل
فائل

سکریٹری جنرل کی زیر صدارت اجلاس میں ’مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ نے القدس میں اسرائیل کی حالیہ دراندازی اور مسئلہٴکشمیر سمیت مسلم امہ کے مختلف مسائل پر بات چیت کی‘

اسلامی ممالک کی تنظیم، ’او آئی سی‘ نے القدس پر حالیہ اسرائیلی چڑھائی کے خلاف نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 70 ویں اجلاس کے موقع پر ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں، ’اسرائیلی دخل اندازی کی مذمت کرتے ہوئے، سلامتی کونسل سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا‘ ہے۔

سکریٹری جنرل او آئی سی قطر کے وزیر خارجہ شیخ صباح الخالد الصباح کی صدارت میں منعقدہ اس اجلاس میں مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ نے القدس میں اسرائیل کی حالیہ دراندازی اور مسئلہ کشمیر سمیت مسلم امہ کے مختلف مسائل پر بات چیت کی۔

اجلاس سے خطاب میں پاکستان کے مشیر قومی سلامتی سرتاج عزیز نے’او آئی سی‘ کے مشترکہ پلیٹ فارم سے مسئلہ کشمیر سمیت، فلسطین، قبرص، ناگورونو کاراباغ، اسلام فوبیہ، میانمار کی روہنگیا اقلیت اور غیر مسلم ممالک میں مسلمان اقلیتوں کے حقوق سمیت مسلم امہ کے دیگر دیرینہ مسائل کے حل کے لئے مؤثر آواز اٹھائی جا سکتی ہے۔

مسئلہ کشمیر پر اظہار خیال کرتے ہوئے، سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ’یہ حل طلب مسئلہ طویل مدت سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے۔ کشمیری مسلمانوں کو ان کے بنیادی حق خود ارادیت سے محروم رکھا گیا ہے، کشمیری عوام اپنی آزادی کے لئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں‘۔

انھوں نے واضح کیا کہ ’بیرونی تسلط میں ہونے والے انتخابات اقوام متحدہ کے تحت رائے شماری کا متبادل نہیں ہوسکتے۔ انھوں نے شرکاء کی توجہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کنڑول لائن کی صورتحال پر منذول کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت پر مذاکرات کے لئے دباؤ ڈالیں‘۔

مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ ’پاکستان کی تجاویز کا مثبت جواب دینے کے بجائے بھارت غیر سنجیدہ رویہ اپنائے ہوئے ہے، اور نہ صرف پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہا ہے، بلکہ دہشت گردوں کی مدد بھی کر رہا ہے‘۔

پاکستان نے فلسطینوں کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے، القدس کمپلکس پر حالیہ اسرائیلی حملے کی سخت مذمت کی اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف کارروائی کرے۔

انھوں نے اقوام متحدہ کے 10 ستمبر کی قرارداد کا خیر مقدم کیا جس کے تحت یو این ہیڈکوارٹر پر فلسطین کا پرچم لہرایا گیا۔

مشیر قومی سلامتی نے افغانستان، شام، یمن، دہشت گردی کے خلاف جنگ، اقوام متحدہ کی اصلاح اور روہنگیا مسلمانوں کی حمایت سے متعلق پاکستان کی موجودہ پالیسی کے بارے میں بھی اراکین کو اعتماد میں لیا۔

XS
SM
MD
LG