رسائی کے لنکس

50 کروڑ ڈالر مالیت کے نئےامریکی منصوبوں کا اعلان


امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن خطاب کرتے ہوئے
امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن خطاب کرتے ہوئے

امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن اور اُن کے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں پیر کو اسلام آباد میں دوطرفہ اسٹریٹیجک ڈئیلاگ کے پانچویں دور کا آغاز ہو گیا ہے ۔ اپنے افتتاحی خطاب میں ہلری کلنٹن نے پاکستان کے لیے پانی، توانائی، صحت اور روزگار کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے 50 کروڑ ڈالر مالیت کے نئے منصوبوں کا اعلان کیا ہے ۔

ہلری کلنٹن نے اپنے بیان میں کہا کہ بہت سے پاکستانی یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور امریکہ کا تعاون صرف سکیورٹی کے شعبے تک محدود ہے لیکن اُنھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر شراکت داری میں سکیورٹی کے شعبے میں تعاون محض ایک جز ہے۔

توانائی کے شعبے میں تعاون کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کی امداد سے سکردو میں سدپارہ ڈیم تعمیر کیا جائے گا جس سے دولاکھ 80 ہزار سے زائد لوگوں کو بجلی مہیا ہوسکے گی جب کہ جنوبی وزیرستان میں گومل زام ڈیم بھی بنایا جائے گا جس سے تقریباً 25 ہزار گھروں کو بجلی فراہم کی جاسکے گی۔

اُنھوں نے بتایا کہ پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سات منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور امریکہ توانائی کے متبادل ذرائع کی تلاش میں بھی پاکستان کی مدد کرے گا۔ نئے منصوبوں میں کراچی، جیکب آباد اور لاہور میں تین ہسپتالوں کو جدید طبی سہولیات سے آراستہ کرنا بھی شامل ہے۔

پشاور اور جیکب آباد کے علاوہ جنوبی پنجاب کی 139 میونسپل کمیٹیوں کے کروڑوں عوام کے لیے پینے کے صاف پانی کی دستیابی کے علاوہ آب پاشی کے لیے پانی کی فراہمی اور نئے طریقہ کا ر سے کسانوں کو روشناس کرانا بھی شامل ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ سدپارہ ڈیم سے روزانہ 30 لاکھ گیلن پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے علاوہ گومل زام ڈیم سے ایک لاکھ 90 ہزار ایکٹر اراضی کو پانی کی فراہمی کا منصوبہ بھی شامل ہے جس سے تقریباً 30 ہزار کاشت کار خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا۔

پاکستانی نوجوانوں کو چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے لیے قرضے کے حصول میں مدد کے لیے امریکہ 10کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری جب کہ منفرد اور جدید ٹیکنالوجی کے منصوبوں میں نجی شعبہ کی سرمایہ کاری کے لیے پانچ کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔

ان منصوبوں کے لیے مالی وسائل پاکستان کے لیے امریکہ کی غیر فوجی امداد کے کیری لوگر برمن بل کے تحت فراہم کیے جائیں گے۔ اس بل میں پاکستان کے لیے آئندہ پانچ برسوں کے دوران 1.5 ارب ڈالر سالانہ کی مالی امداد کی منظوری دی گئی تھی۔

پاکستانی اور امریکی وزرائے خارجہ نے کہا کہ اسٹریٹیجک ڈئیلاگ کے باعث تعاون دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں مدد گار ثابت ہو گا ۔ ہلری کلنٹن نے کہا کہ امریکہ صرف پاکستانی حکومت نہیں بلکہ عوام کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔ اُنھوں نے دہشت گردی خلاف جنگ میں پاکستانی سکیورٹی فورسز کی کوششوں اور قربانیوں کو سراہا اور دہشت گردانہ حملوں میں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔

XS
SM
MD
LG