رسائی کے لنکس

نیا فضائی دفاعی نظام پاکستانی فوج کے آلات میں شامل


فوج کے سربراہ جنرل باجوہ دیگر فوجی عہدیداروں کے ہمراہ۔ فائل فوٹو
فوج کے سربراہ جنرل باجوہ دیگر فوجی عہدیداروں کے ہمراہ۔ فائل فوٹو

جنرل قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ ایل وائی 80 لوماڈز کی شمولیت سے موجودہ اور نئے فضائی خطرات سے نمٹنے کی پاکستانی فوج کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔

پاکستان کی فوج نے اپنے فضائی دفاعی نظام میں ایل وائی 80 نامی سسٹم شامل کر لیا ہے جو کہ فضا میں اہداف کو تلاش کر کے انھیں نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اتوار کو فوج کے شعبہ تعلقات عامہ "آئی ایس پی آر" کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق چینی ساختہ ایئر ڈیفنس سسٹم "لوماڈز" ایل وائی 80 کو دفاعی آلات کی کھیپ میں شامل کر لیا گیا ہے، یہ فضا میں کم اور درمیانے فاصلے تک اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

نظام کی شمولیت کے لیے باضابطہ تقریب راولپنڈی میں منعقد ہوئی جس میں بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ مہمان خصوصی تھے۔

تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ایل وائی 80 لوماڈز کی شمولیت سے موجودہ اور نئے فضائی خطرات سے نمٹنے کی پاکستانی فوج کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔

پاکستانی فوج نے یہ نظام ایک ایسے وقت اپنے دفاعی آلات میں شامل کیا ہے جب پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ اس کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں اور حالیہ مہینوں میں دونوں ملکوں کی طرف سے اپنے اپنے ہاں نئے ہتھیاروں اور آلات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رواں سال کے اوائل میں پاکستان نے آبدوز سے میزائل داغنے کا کامیاب تجربہ کیا تھا جب کہ گزشتہ دسمبر میں اس نے 700 کلومیٹر تک کے فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے والے کروز میزائل "بابر ٹو" کا بھی تجربہ کیا تھا۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا اور وہ کم سے کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

XS
SM
MD
LG