رسائی کے لنکس

پٹھان کوٹ حملہ: جیش محمد کے مشتبہ شدت پسند گرفتار


وزیر اعظم اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق تحقیقات کے لیے مزید معلومات کی ضرورت ہے جس کے لیے بھارتی حکومت کی مشاورت سے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم پٹھان کوٹ بھیجنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

پاکستان کی حکومت نے کہا ہے کہ اس نے پٹھان کوٹ میں واقع بھارتی فضائی اڈے پر حملے میں مبینہ طور پر ملوث متعدد شدت پسندوں کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ حملے سے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے ایک تحقیقاتی ٹیم کو بھارت بھیجنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

یہ بات وزیراعظم کی سربراہی میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد کہی گئی، جس میں فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے علاوہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف، مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اور دیگر اعلیٰ فوجی اور سول حکام شامل تھے۔

بیان کے مطابق پٹھان کوٹ پر ہونے والے حملے کے بعد پاکستان کو فراہم کی گئی ابتدائی معلومات کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے جیش محمد سے تعلق رکھنے والے متعدد مشتبہ شدت پسندوں کو پکڑا گیا ہے جبکہ ان کے دفاتر کا پتا لگا کر ان کو سیل کیا جا رہا ہے۔

بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کتنے مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا مگر کہا گیا ہے کہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

یہ بیان ایسے وقت دیا گیا ہے جب رواں ہفتے پاکستان اور بھارت کے خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان اسلام آباد میں مذاکرات متوقع ہیں۔ پٹھان کوٹ پر حملے کے بعد بھارت کا کہنا تھا کہ مذاکرات تبھی ممکن ہو سکیں گے جب پاکستان فراہم کی گئی معلومات پر مناسب کارروائی کرے گا۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان اپنی سرزمین کو کسی بھی دوسرے ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ تحقیقات کے لیے مزید معلومات کی ضرورت ہے جس کے لیے بھارتی حکومت کی مشاورت سے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم پٹھان کوٹ بھیجنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

تجزیہ کار ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل امجد شعیب نے کہا کہ پٹھان کوٹ پر تعاون کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ حال ہی میں دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی کا عمل شروع ہوا ہے۔

’’پاکستان پورے خلوص سے کہہ رہا ہے جب سے ضرب عضب ہم نے شروع کیا کہ ہم ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف ہیں اور اپنی سر زمین کو کسی طرح کی دہشت گردی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ تو میرا خیال ہے ہم نے اپنی پالیسی کے تحت وہی اہمیت دی جو ہمیں دینی چاہیئے تھی۔ چنانچہ اس میں ہندوستان کے ساتھ تعاون بھی ہے اور خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون بھی ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر یہ چیز کامیاب رہے تو ہندوستان کو بھی اسی طرح تعاون کرنا چاہیئے ان معاملات میں جن معاملات میں ہمیں شکایات ہیں۔‘‘

دو جنوری کو پاکستان کی سرحد کے قریب واقع پٹھان کوٹ میں فضائی اڈے پر حملے کے بعد بھارت نے اس کا الزام پاکستان میں موجود شدت پسند تنظیم جیش محمد پر عائد کیا تھا۔ اس حملے میں سات بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

جیش محمد طویل عرصہ سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سرگرم رہی ہے اور اسے پاکستان نے 2002 میں کالعدم قرار دے دیا تھا۔ اقوام متحدہ، امریکہ اور برطانیہ کے علاوہ دیگر کئی ممالک نے بھی اس تنظیم کو کالعدم قرار دے رکھا ہے۔

XS
SM
MD
LG