رسائی کے لنکس

کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال، شہباز شریف پر بھی اعتراضات


شہباز شریف
شہباز شریف

نیب نے ایسے افراد کی باقاعدہ ایک فہرست بناکر الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرادی ہے جن کے انتخابات میں کھڑے ہونے پر اسے اعتراضات ہیں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ اس فہرست میں شہباز شریف کا نام بھی شامل ہے

پاکستان میں انتخابات کے مرحلے تیزی سے طے ہو رہے ہیں اور انتخابات کی نگرانی کرنے والا ادارہ ’الیکشن کمیشن آف پاکستان‘ اس وقت کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ کمیشن امیدوار کے کردار، تعلیم اور معلومات تک کو ہر طرح سے ناپنے اور چانچنے کا کام انجام دے رہا ہے۔

جہاں ایک جانب سرکاری اداروں کے واجبات کی ادائگی تک چیک ہورہی ہے وہیں جمعرات کو قومی احتساب بیورو بھی میدان میں آگیا ہے اور اس نے مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اور سردار عبدالرحمن کھیتران سمیت کئی اہم شخصیات پر نادہندگی کے الزامات لگا دیئے ہیں۔

نیب نے ایسے افراد کی باقاعدہ ایک فہرست بنا کر الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرادی ہے، جن کے انتخابات میں کھڑے ہونے پر اسے اعتراضات ہیں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ اس فہرست میں شہباز شریف کا نام بھی شامل ہے۔

نیب کے مطابق شہباز شریف قرض نادہندہ ہیں، انہوں نے حدیبیہ پیپرز ملز کیلئے 3846 ملین روپے کا قرض لیا تھا، جو ابھی تک واجب الادا ہے۔ نیب نے اپنا اعتراض الیکشن کمیشن میں جمع کرادیا ہے۔

جھارا پہلوان کی بیوہ نواز شریف کے مقابل

لاہور کے حلقے این اے 120سے اپنے زمانے کے مشہور پہلوان جھارا کی بیوہ نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے مقابلے میں الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ سائرہ بانو کا کہنا ہے کہ وہ سابق صدر پرویز مشرف کی پارٹی سے انتخاب لڑرہی ہیں۔

سائرہ مشہور زمانہ پہلوان ’گوگا پہلوان‘ کی بیٹی ہونے کے ساتھ ساتھ نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی رشتے دار بھی ہیں۔ سائرہ کا کہناہے کہ ان کے خاوند کی وفات کے بعد ان کے کسی رشتہ دار نے ان کی داد رسی نہیں کی۔

ایاز امیر۔۔ کالم لکھنے کے الزام میں کاغذات نامزدگی مسترد؟

لاہور کے حلقے این اے 60 سے ن لیگ کے امیدوار ایاز امیرکے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما اور معروف کالم نگار ایاز امیر کا کہنا ہے کہ میرے ایک اخباری کالم پر اعتراضات لگا کر کاغذات مسترد کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نظریہ پاکستان کے حوالے سے کالم لکھے تھے جنھیں بنیاد بناکر کاغذات مستر د کردیئے گئے ۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔

جعلی ڈگری ۔۔کچھ اور سابق ارکان اسمبلی اعتاب میں

پاکستان میں انتخابات کے اہم موقع پرسابق ارکان قومی اسمبلی کی جعلی ڈگریوں کے معاملے میں سنگینی آتی جارہی ہے۔ تقریباً ہر روز کوئی نہ کوئی فرد جعلی ڈگری رکھنے کے سبب گرفت میں آتا جارہا ہے۔ جمعرات کو جمشید دستی کے علاوہ پیپلزپارٹی کے سابق صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ اور مسلم لیگ ق کی سابق رکن پنجاب اسمبلی آمنہ الفت کی ڈگری بھی جعلی قرار دے دی گئی۔آمنہ الفت نے بی اے کے رزلٹ کارڈ میں ردو بدل کرایا تھا۔

مکیش کمار چاوٴلہ کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال روک دی گئی ہے اور انہیں جمعہ کو الیکشن کمیشن میں طلب کرلیا گیا ہے۔

ریٹرننگ افسران فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ سیشن ججز، ریٹرننگ افسران تجربہ کار ہیں اور کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کرنے میں آزاد اور بااختیار ہیں۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے مطالبے پر ریٹرننگ افسران مقرر کئے گئے ہیں جنہیں اپنے کام کا10 سے 15 سال کا تجربہ ہے۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ ریٹرننگ افسران کو نیب، اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کا ڈیٹا فراہم کیا جارہا ہے، تاکہ ان کی مزید رہنمائی ہوسکے۔

جن امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے ہیں انہیں ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف الیکشن ٹریبونلز میں اپیلیں کرنے کا حق دیا گیا ہے۔
XS
SM
MD
LG