رسائی کے لنکس

گوادر کو 'محفوظ شہر' بنانے کے منصوبے کا آغاز


فائل فوٹو
فائل فوٹو

صوبائی سیکرٹری داخلہ اکبر حسین درانی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ یہاں فوج پہلے ہی تعینات ہے جب کہ مزید اقدام بھی کیے جا رہے ہیں۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے اہم حصے اور جنوب مغربی ساحلی شہر گوادر کو محفوظ بنانے کے لیے منصوبے کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے تحت یہاں کام کرنے والے چینی شہریوں کے علاوہ سرکاری املاک و تنصیبات کے تحفظ کے لیے خصوصی فورسز بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔

اس منصوبے میں پولیس کے 800 سابق اہلکاروں کو بھی بھرتی کیا جا رہا ہے۔

صوبائی سیکرٹری داخلہ اکبر حسین درانی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ یہاں فوج پہلے ہی تعینات ہے جب کہ مزید اقدام بھی کیے جا رہے ہیں۔

"سکیورٹی کے لیے باقاعدہ ایک فورس بنائی جا رہی ہے جو کہ کافی حد تک تیار ہو چکی ہے اس کو ہم نے سکیورٹی ڈویژن کا نام دیا ہے۔۔۔وہ تمام جگہیں جہاں پر چینی کام کر رہے ہیں جو سرکاری منصوبے ہیں ان کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ اب ظاہر ہے جہاں تک بات کیمرے لگانے کی ہے لیزر وغیر اور وال ٹاورز کی بات ہے وہ سول ورک بھی ہے وہ بھی امید ہے جلد مکمل ہو جائے گا۔

گوادر شہر کی آبادی تقریباً ایک لاکھ کے لگ بھگ ہے اور یہاں چین کی مدد سے ہی گہرے پانی کی بندرگاہ کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد سرگرمیاں شروع ہو چکی ہیں۔

حکومت یہ کہتی آئی ہے کہ گوادر سمیت صوبے کے دیگر حصوں میں جاری منصوبوں میں روزگار کے لیے مقامی آبادی کے لوگوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

ایک مقامی صحافی نور محسن نے شہر کے تحفظ کے لیے کیے گئے اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے شہری خاصی حد تک مطمئن دکھائی دیتے ہیں۔

لیکن ان کا کہنا تھا کہ اب بھی مزید ایسے اقدام کرنے کی ضرورت ہے جس سے لوگ اس ترقی میں خود کو حصے دار محسوس کر سکیں۔

"بے روزگاری اس قدر ہے کہ لوگ بھوکے ہیں غریب ہیں، یہاں کے لوگوں کو اگر موقع دیا گیا تو بہتر ہوگا کچھ یقین آئے گا وہ اس کو اپنے مستقبل اور کل کے لیے امن کے لیے ایک بہتر اقدام سمجھتے ہیں، زبان کو مہر محبت کو بہتر سمجھتے ہیں، شاید اس سے امن کے امکانات زیادہ روشن ہوں۔"

بلوچستان کو ایک دہائی سے زائد عرصے سے شورش پسندی اور دہشت گردی کے مسئلے کا سامنا رہا ہے لیکن سکیورٹی فورسز کی شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کے ساتھ ساتھ عسکریت پسندی ترک کر کے ریاستی عملداری کو قبول کرنے والوں کے لیے مراعات اور عام معافی کے اعلان سے صورتحال ماضی کی نسبت امن و امان کی صورتحال خاصی بہتر ہوئی ہے۔

XS
SM
MD
LG