رسائی کے لنکس

نواز عمران ملاقات سے متعلق ٹوئیٹر پیغام سے حکام کی لاتعلقی


وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق
وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق

حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ کے ایک ترجمان عاصم خان کا وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ’’اس اکاؤنٹ کو پارٹی کے اہلکار بھی استعمال کرتے ہیں اور ہم تحقیقات کر رہے ہیں کہ ایسا کیسے ہو گیا۔‘‘

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک ترجمان نے ٹوئیٹر پر وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق سے منسوب ٹوئیٹر پر اس بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا جس میں کہا گیا تھا کہ سیاسی بحران کے حل کے لیے فیصلہ ہوا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ملاقات کریں گے۔

ٹویٹ میں کہا گیا کہ ’’عمران خان کی وزیراعظم کے خلاف سخت زبان استعمال کرنے کے باوجود یہ فیصلہ ہوا ہے کہ اس ملک کے لیے وزیراعظم ان سے ملیں گے۔‘‘

تاہم بعد میں سرکاری میڈیا پر وفاقی وزیر کی طرف سے اس اؤکانٹ سے لاتعلقی کا بیان سامنے آیا۔

حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ کے ایک ترجمان عاصم خان کا وائس آف امریکہ سے کہنا تھا کہ اس اکاؤنٹ کو پارٹی کی ایک ٹیم چلاتی آ رہی ہے۔

’’اسے پارٹی کے اہلکار بھی استعمال کرتے ہیں اور ہم تحقیقات کر رہے ہیں کہ ایسا کیسے ہو گیا۔‘‘

مسلم لیگ (ن) کے ایک عہدیدار نے اس بات کی تصدیق کی کہ گزشتہ شب وزیراعظم کی اپنے قریبی رفقا سے ملاقات میں نواز شریف کے عمران خان سے ملنے کا ’آپشن‘ زیر بحث آیا۔

اُدھر تحریک انصاف کے نائب چئیرمین شاہ محمود قریشی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نے ’’سنجیدہ‘‘ مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا تاہم حکومت کی طرف سے ایسی کسی پیش کش پر پارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں سے مشاورت کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے۔

’’ہم سیاسی لوگ ہیں۔ مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں مگر مذاکرات سنجیدہ ہونے چاہیئں، جو کہ اس سیاسی ڈیڈلاک کو ختم کرے۔ حکومت نے اب تک ایسی کوئی کوشش نہیں کی۔‘‘

لیکن حکمران جماعت کے وزراء یہ کہتے آئے ہیں کہ اُنھوں نے عمران خان سے رابطے کی بھرپور کوشش کی لیکن تحریک انصاف کی قیادت کی طرف سے کوئی مثبت جواب نا ملا۔

XS
SM
MD
LG